ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر شعیب طارق وڑائچ نے کہا کہ 15اکتوبر سے شروع ہونے والی 12روزہ قومی انسداد خسرہ مہم کو کامیاب بنانے کے لیے تمام محکمے اپنا بھرپور کردار ادا کریں اور محکمہ صحت حکومت پنجاب کی طرف سے دیے گئے اہداف کے حصول کو ہر صورت یقینی بنائیں تا کہ موزی مرض کے وبائی شکل اختیار کرنے سے قبل اس پر قابو پایا جا سکے۔
انہوں نے کہا کہ مہم میں شریک ٹیموں کو مکمل سکیورٹی فراہم کی جائے گی تا کہ ٹیمیں اپنے فرائض بلا خوف و خطر سرانجام دے سکیں ،محکمہ صحت کو درکار افرادی قوت کی فراہمی متعلقہ محکمے یقینی بنائیں اور آپسی کوآرڈینیشن موثرا ور مضبوط بنائیں تا کہ مقررہ اہداف کے حصول کو یقینی بنایا جا سکے ۔محکمہ تعلیم ،محکمہ اوقاف،سوشل اور پاپولیشن ویلفیئر،ہلال احمر اور محکمہ تعلقات عامہ عوام میں آگاہی کے لیے لیکچرز،سیمینارز،آگاہی واکس اور دیگر ذرائع سے خسرہ سے بچاؤ کی معلومات عوام تک پہنچائیں۔
اجلاس میں سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر سہیل ،ڈی ایچ او ڈاکٹر صاحبزادہ فرید،ڈی او ہلال احمر محمد بلال عنایت ،ڈی پاپولیشن ویلفیئر ،ڈسٹرکٹ خطیب اسلم ساقی ،نمائندہ ڈبلیو ایچ او ڈاکٹر عامر،تحصیلوں کے ڈپٹی ڈسٹرکٹ آفیسر ہیلتھ ،نمائندہ ڈی ایچ کیو ٹیچنگ ہسپتال،یونیسف کے نمائندے اور دیگر سرکاری محکموں کے افسران شریک تھے۔
سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر سہیل اور ڈی ایچ او صاحبزادہ فرید نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ خسرہ ایک فرد سے دوسرے فرد میں منتقل ہونے والا وبائی مرض ہے جو بہت جلد پورے علاقہ کو اپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے ۔سال 2018میں خسرہ کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے پیش نظر محکمہ صحت پنجاب نے خسرہ جیسے موزی مرض کے خلاف بھرپور مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے جو کہ 15تا 27اکتوبر 2018تک جاری رہے گی اس دوران محکمہ صحت کی تمام ٹیمیں ہر گلی محلہ ، سکول اور مراکز صحت پر بیٹھ کر 6ماہ سے 7سال کی عمر تک کے بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے حفاظتی ٹیکے لگائیں گی ،والدین اپنے 6ماہ سے 7سال کی عمر تک کے بچوں کو خسرہ سے بچاؤ کے ٹیکے ضرور لگوائیں اور اپنے ارد گرد لوگوں کو بھی اس سے آگاہی دیں تا کہ صحت کا یہ پیغام ہر فرد اور گھر تک پہنچ سکے ۔
Load/Hide Comments