بچوں میں خسرہ کا خطرناک مرض ، حفاظتی ٹیکے کیسے لگوائیں؟

خسرہ کیا ہے؟

خسرہ ایک خطرناک بیماری ہے جو ایک بچے سے دوسرے بچے میں ہوا میں معلق جراثیم سے سانس کے ذریعے پھیلتی ہے۔وائرس کا حملہ ہونے کے 10 یا 15 دن کے اندر بچے میں علامات ظاہر ہونا شروع ہو جاتی ہیں۔ بچے میں بخار ، خشک کھانسی، بہتی ناک، سرخ آنکھیں، منہ کے اندر سفید دھبے اور گلے میں کڑواہٹ کی شکایت رہتی ہے۔ بعض اوقات بچہ تیز روشنی سے کتراتا ہے جسے فوٹو فوبیا کہا جاتا ہے۔ 3 سے 5 دن میں بچے کے ماتھے پر سرخ دھبے نمایاں ہوتے ہیں جو آہستہ آہستہ پورے چہرے سے گردن کے نیچے اور بازووں سے ٹانگوں اور پاؤں تک پھیل جاتے ہیں۔ یہ بیماری اس قدر خطرناک ہے کہ بروقت علاج نہ کروانے کی صورت میں بعض اوقات بچوں کی موت بھی واقع ہو جاتی ہے۔اس سے بچاؤ کا واحد حل حفاظتی ٹیکہ ہے۔

حفاظتی ٹیکہ کب لگوایا جائے؟

پنجاب بھر میں اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کے تعاون سے 15 اکتوبر سے 27 اکتوبر تک خسرہ سے بچاؤ کیلئے 6ماہ سے 7 سال کے بچوں کو حفاظتی ٹیکہ لگایا جائے گا۔اس موذی مرض سے بچاؤ کیلئے کل سے شروع ہونے والی مہم کیلئے گوجرانوالہ میں بھی تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ شہری سرکاری ہسپتالوں، مراکز صحت، حفاظتی ٹیکہ لگانے کیلئے خصوصی مراکز اور لیڈی ہیلتھ ورکرز سے رابطہ کرکے اپنے بچوں کو ٹیکہ لگوا سکتے ہیں۔

خسرہ کی معلومات کہاں ملیں گی؟

خسرہ کی ویکسین محفوظ ہے۔ یہ ملک بھر میں سرکاری مرکز صحت اور مہم کے دوران قائم کردہ خصوصی مراکز سے دستیاب ہے یا اس کے بارے میں اپنے علاقے کے ہیلتھ ورکر سے معلومات حاصل کی جا سکتیں ہیں۔ اپنے بچوں کو خسرہ سے بچانے کے لئے انہیں بروقت حفاظتی ٹیکے لگوائیں کیونکہ حفاظتی ٹیکہ ہمارے بچوں کو خسرہ سے بچانے کا بہترین طریقہ ہے۔

سکول جانے والے بچوں کو ٹیکہ کیسے لگوائیں؟

انسداد خسرہ مہم کی اہمیت کے پیش نظر ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی نے سرکاری و نجی سکولوں میں خسرہ مہم شروع کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔جس کے بعد تمام سکولوں میں بھی انسداد خسرہ مہم 15 سے 27 اکتوبر تک سکولوں میں چلائی جائے گی۔ سی ای او ایجوکیشن نے خسرہ مہم میں محکمہ صحت کے عملہ سے مکمل تعاون کرنے کی ہدایات جاری کر دیں ہیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ یقین دہانی بھی کروائی ہے کہ ہدایات پر عمل نہ کرنے والوں کو سزا دی جائے گی۔ اس مہم میں پنجاب بھر کے نجی و سرکاری سکولوں کے تقریبا 1 کروڑ 40 لاکھ بچوں کی ویکسین کی جائے گی۔
____________________________________________________
ربیعہ عارف یونیورسٹی آف گجرات سے میڈیا اسٹڈیز میں ایم فل کر چکی ہیں اور درس و تدریس کے شعبہ سے منسلک ہیں۔ سماجی مسائل پر آگاہی فراہم کرنے کیلئے تحریریں لکھنا ان کا مشغلہ ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں