*محکمہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ کی ،پی ۔ایچ۔ اے گوجرانوالہ ،میگا کرپشن سکینڈل کیس میں اہم پیش رفت!*
*محکمہ اینٹی کرپشن میں مقدمات درج ہونے کے بعد، پی ایچ اے گوجرانوالہ کے خزانے میں خرد برد کی ہوئی 51 لاکھ روپے کی خطیر رقم ،خزانہ پی ایچ اے کو لوٹنے والے ٹھیکہ دار ،شفاقت علی ، احد ڈوگر ڈائریکٹر ایڈمن اینڈ فنانس اور راشد بشیر چٹھہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر پی ایچ اے ، نے سرکاری خزانہ میں جمع کروا دی۔*
*محکمہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ کے مقدمات اور گرفتاریوں کے بعد، ممکنہ گرفتاری کے پیش نظر، متعدد افسران نے محکمہ اینٹی کرپشن میں شامل تفتیش ہو کر پی ایچ اے گوجرانوالہ میں ہونے والی بڑے پیمانے پر مالی بے ضابطگیوں اور اختیارات کا ناجائز استعمال کی نشاندہی کی اور اس ضمن میں اہم ثبوت ،محکمہ اینٹی کرپشن کو فراہم کر دیئے گئے۔*
*اہم انکشافات میں بتایا گیا ہے کہ لاکھوں روپے کے جعلی بل، جن میں کھاد، بھل، موسمی پھلوں کے بیج ،پودوں اور دیگر کی مد میں کروڑوں روپے کی رقم ، احد ڈوگراور راشد بشیر چٹھہ کی ملی بھگت سے خرد برد کی گئی۔*
*چئیرمین ،پی ایچ اے گوجرانوالہ ،ایس اے حمید نے محکمہ اینٹی کرپشن کی کارکردگی کو خصوصی طور پر سراہا ہےاور لوٹی ہوئی رقم سے 51 لاکھ روپیہ قومی خزانے میں واپس کروانے کے اقدام پرمحکمہ اینٹی کرپشن گوجرانوالہ کا شکریہ ادا کیا ہے ۔*
*اس کے علاوہ چئیرمین پی ایچ اے گوجرانوالہ نے محکمہ اینٹی کرپشن کو درخواست دی ہے کہ پی ایچ اے گوجرانوالہ کے کرپٹ افسران و ملازمین ،جن کے ذمہ کروڑوں روپے کے فنڈز خرد برد کرنے کے الزامات ہیں ان کےخلاف سخت کاروائی کر کے لوٹی ہوئی رقم برآمد کر وائی جائے۔*
*واضح رہے کہ شفاقت ٹھیکیدار کے ذمے نا صرف 51 لاکھ روپیہ کرپشن ہے بلکہ اس کے علاوہ غیر قانونی تشہیری بورڈوں اور غیر قانونی طور پر عمارتوں کے اوپر سکائی سائن کی مد میں بورڈ مافیا کے ساتھ ملکر سرکاری خزانے کو بھاری نقصان پہنچانے کی ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے۔شہر میں نصب شدہ سینکڑوں کی تعداد میں میں سکائی سائن، جس میں( 20 بائے60 )کے دیو قامت بورڈز ، کمرشل ورہائشی بلڈنگوں پر بغیر کسی این ۔او۔سی کے نصب ہیں۔ جن میں ٹھیکیدار شفاقت علی ، پی ایچ اے گوجرانوالہ کے افسران سے مل کر ان غیرقانونی بورڈوں کے مالکان سے مل کر لاکھوں روپے ماہانہ بھتہ وصول کرتا رہا ہے*