گرجاکھ کے رہائشی اعجاز کی بخار میں مبتلا آٹھ سالہ بیٹی ہادیہ کو علاج کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال لایا گیا۔ جہاں وہ دوروز سے دوائی لے رہے تھے تاہم آج ٹیکہ لگتے ہی حالت بگڑگئی۔
ہادیہ کے والدین کا کہنا ہے کہ طبیعت بگڑنے پر وہ ڈاکٹرز کو بلانے گئے مگر چیک کرنےوالے ڈاکٹر اور نرس غائب تھے۔ بچی تڑپتی رہی مگر اسے مصنوعی سانس دینے والا کوئی نہیں تھا اور وہ خود ہی آلات کی مدد سے بچی کو سانس دیتے رہے۔ ہسپتال عملہ نے کاغذات پر انگوٹھے لگواکر بچی کی نعش تھمادی کہ نعش لے کر ہسپتال سے چلے جائیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ کل سے آج صبح تک بچی کھیل رہی تھی۔ انہوں نے ڈاکٹرز کو بتایابھی تھا بچی نے کچھ نہیں کھایا۔ بچی کے والدین نے حکام بالا سے اپیل کی ہے کہ ان کی بچی کی ہلاکت کی تحقیقات کروائی جائیں۔
Load/Hide Comments