گوجرانوالہ: چار سالوں میں 70 کروڑ خرچ کرنے کے باوجود شہر کی صورتحال ابتر

شہر کی خوبصورتی کیلئے قائم پی ایچ اے کے فنڈز تنخواہوں کی نذر کر دیئے گئے ۔چار سال میں70کروڑ اخراجات کے باوجود گرین بیلٹس اور پارک ویران ہو گئے گوجرانوالہ شہر کو خوبصورت بنانے کیلئے حکومت پنجاب نے اپریل2014میں پی ایچ اے کی بنیاد ڈالی تھی جس کو جی ٹی روڈ سمیت شہر کی تمام گرین بیلٹس اور39کے قریب پارکوں کو آباد کرنے کا ٹارگٹ دیا گیا۔
پی ایچ اے کے قیام سے اب تک تین ڈائریکٹر جنرل کی تعیناتیاں ہوئیں جنہوں نے اپنی پسند کے افسران کی عارضی تعیناتی کیں۔ کروڑوں کی لاگت سے شہر کے مختلف مقامات پر نصب مانو منٹ بھی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہو گئے ہیں۔ مختلف محکمہ جات سے آنے والے پی ایچ اے افسران نے شہرکو خوبصورت بنانے کی بجائے پودوں، بھل، کھاد، مٹی، بیجوں، ایڈورٹائزنگ کے ٹھیکوں اور ترقیاتی منصوبوں میں گھپلوں سے ادارہ کو کنگال کر دیا۔
چار سال میں ادارہ کے ڈائریکٹر جنرل کے علاوہ انتظامی امور چلانے کیلئے ڈائریکٹر وڈپٹی ایڈمن اینڈ فنانس،ڈائریکٹر وڈپٹی ڈائریکٹر انجینئرنگ،ڈائریکٹر وڈپٹی ڈائریکٹر ہارٹی کلچر،ڈائریکٹر وڈپٹی ڈائریکٹر مارکیٹنگ کی اہم سیٹیں خالی ہیں 140مالیوں اور ایک مارکیٹنگ انسپکٹر سے شہر کی73یونین کونسلوں کی نگرانی کی جا رہی ہے چیئرمین پی ایچ اے ایس اے حمید نے بتایا کہ کرپٹ افسران واہلکاروں کا محاسبہ کیا جا رہا ہے لوٹی ہوئی رقم بھی لٹیروں سے واپس لی جائیگی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں