نئی حکومت کے آنے سے گوجرانوالہ کی سینکڑوں یونین کونسلوں میں تعمیراتی منصوبے ٹھپ ہوگئے، وجوہات جانیں

فنڈز کی عد م دستیابی سے 667 یونین کونسلوں کے ترقیاتی منصوبے ٹھپ ، بلدیاتی اداروں کے سربراہان بے بس جبکہ بیشتر بلدیاتی نمائندوں کی نئے نظام سے امیدیں وابستہ ، آئندہ بلدیاتی انتخابات کیلئے تیاریاں شروع کردی گئی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق گوجرانوالہ ڈویژن کی3 میونسپل کارپوریشنز ،6 ضلع کونسلز اور29 میونسپل کمیٹیوں کی سربراہی مسلم لیگ ن کے پاس ہے ڈویژن کے تمام بلدیاتی اداروں کیلئے گزشتہ دور حکومت نے 6 ارب روپے سے زائد کا ترقیاتی بجٹ منظور کیا تھا مگر نئی حکومت کے آتے ہی بلدیاتی اداروں کے انتظامی امور شدید متاثر ہوئے اور بیشتر یونین کونسلوں میں گلیوں ،نالیوں ،سیوریج سسٹم سمیت دیگر ترقیاتی منصوبے بھی روک دیئے گئے۔
گزشتہ دور حکومت میں ہر یونین کونسل کے چیئرمین کو 25,25لاکھ روپے فنڈز فراہم کئے گئے جبکہ وارڈ کی سطح پر کونسلروں کو 5،5 لاکھ روپے مہیا ہونے سے تعمیرو ترقی کے کام کروائے گئے مگر پی ٹی آئی کی حکومت نے آتے ہی ڈویلپمنٹ فنڈز تو ختم کردیا مگراس کے ساتھ ہی بلدیاتی اداروں کے نمائندوں کو مختلف محکمہ جات کی کمیٹیوں سے بھی فارغ کردیا ہے جس کے باعث یوسی چیئرمینوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی اوروہ صرف بلدیاتی ادارے کے اجلاس میں شرکت تک محدود ہوچکے ہیں اسی لئے ن لیگی میونسپل کارپوریشنوں کے میئرز اور ضلع کونسلز کے چیئرمینوں نے حکومت کی گرین اینڈ کلین مہم سے لاتعلقی اختیار کررکھی ہے ۔ فنڈز نہ ملنے سے ریجن کی 667یونین کونسلوں میں تعمیرو مرمت ، فلٹریشن پلانٹس ،سیوریج سسٹم کی بہتری کے منصوبے رکنے سے عوام یوسی چیئرمینوں اورکونسلروں سے نالاں ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں