موسم کے مضر اثرات سے خود کو بچانا بہت ضروری ہے،خاص طور پر جب سردی شروع ہورہی ہو۔
یوں تو سردی کا موسم بہت لطف دیتا ہے،لیکن اگر اس سے پوری طرح حفاظت نہ کی جائے توکئی طرح کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں ۔سردی میں بہت زیادہ باہر رہنے کے لئے ضروری ہے کہ پہلے اپنی صحت کا خیال رکھا جائے۔موسم کی تبدیلی میں آپ جتنی احتیاط کریں گے ، اتنا ہی زیادہ فائدے میں رہیں گے۔
سردرد
سردی کے موسم کا سر درد کوئی عام درد نہیں ہوتا ۔اس سے آنکھوں میں بھاری پن محسوس ہوتا ہے اورعام کام کاج میں بھی مشکل ہوتی ہے۔اس صورت میں گھر سے باہر نکلنا اور لوگوں سے ملنا جلنا مشکل ہوتا ہے جس کی وجہ سے اکثر لوگ مایوسی کا شکار بھی ہو جاتے ہیں ۔
عام طور پر یہ درد ٹھنڈی ہواؤں کی وجہ سے ہوتا ہے۔باہر کا ٹھنڈا موسم دماغ کو جما دیتا ہے اور سردرد کا باعث بنتا ہے۔اس لئے ضروری ہے کہ سر اور کانوں کو ٹھنڈ سے بچا نے کے لئے ٹوپااور مفلرپہنا جائے۔
ناک اور آنکھوں میں پانی آنا
شدید سردی کے موسم میں خشکی بہت زیادہ بڑھ جاتی ہے ۔خشک ہو امیں سانس لینے سے پھیپھڑے اور سانس لینے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔ان مسائل سے بچنے کے لئے ہوا میں نمی کو بڑھانے کی کوشش کرنا چاہئے۔
جب ناک میں بلغم بننا شروع ہوتا ہے تو یہ عام طور پرپانی کی شکل میں باہر آتا ہے۔ٹھنڈی اور خشک ہوا آنکھوں پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ جہاں آنکھوں کو خشک ہونے سے بچانے کے لئے نمی ضروری ہے وہیں زیادہ نمی بھی آنکھوں میں پانی اور سوزش کا باعث بنتی ہے۔لہٰذا پریشان ہونے اور فوری طور پر دوائیں لینے کے بجائے۔صبر کریں اور ٹھنڈی ہوا سے بچیں۔وقت کے ساتھ ساتھ یہ خود ہی صحیح ہو جائے گا
سانس لینے میں پریشانی ہونا
جیسے پہلے بھی بتایا جاچکا ہے کہ خشک اور ٹھنڈی ہو ا آپ کے پھیپھڑوں کے لئے نقصان دہ ہے۔یہ خاص طور پر ان لوگوں کے ساتھ ہوتا ہے جن کے پھیپھڑے کمزور ہو ںیا کسی قسم کے مسائل کا شکار ہوں۔سردی کے موسم میں سینہ جکڑنا ،کھانسی یا سانس لینے میں پریشانی ہونا عام شکایت ہے۔
کھانسی یا سینے کی جکڑن کسی بھی موسم میں ہوسکتی ہے لیکن سردیوں میں یہ خاص طور پر شدت اختیار کرلیتا ہے۔لہٰذا اس کی علامات کو ہلکا لینے کے بجائے فوری طبی امداد لینا ضروری ہے،کیونکہ زیادہ بڑھ جانے کی صورت میں یہ دل کے دورے یااسٹروک کا باعث بھی بن سکتا ہے۔
گرم لباس اور غذا کا استعمال آپ کو اس سے محفوظ رکھ سکتا ہے۔
کیلوری جلانے کا مسئلہ
اگر آپ سخت ورزش کرنے والے ہیں تو آپ چہل قدمی اور جوگنگ سے کبھی مطمئن نہیں ہونگے۔سردی میں جم جانا اور ورزش کرنا خاصہ مشکل ہوتا ہے۔لیکن پھر بھی موسم کی وجہ سے ورزش نہ کرنا تو کوئی بات نہیں۔
بلاشبہ اگر آپ سردی میں اپنا ورزش کا روٹین جاری رکھیں گے تو ناصرف آپ کو گرمائی ملے گی بلکہ آپ کا میٹا بولزم بھی تیز ہوگااور وزن بھی تیزی سے کم ہوگا ۔سردی میں آپ جتنی کوشش کریں گے اتنی ہی کیلوریز جلیں گی ۔لہٰذا سردی میں ورزش ترک کرنے کے بجائے ،پسینہ لانے کی زیادہ سے زیادہ کوشش کریں اس طرح زیادہ کیلوریز جلیں گی۔
جسم میں کپکپی طاری ہونا
یہ ضروری نہیں کہ آپ سخت سردی میں باہر نکلیں گے تو تب ہی آپ کو کپکپی طاری ہوگی۔سردی زیادہ ہو تو یہ صورت حال گھر میں رہتے ہوئے بھی ہو سکتی ہے۔اگر آپ کو اچانک کپکپی طاری ہو جائے تواپنا جسم اچھی طرح ڈھانک لیں اوراندرونی گرمائی پہنچانے کے لئے تھوڑی سی گرم کافی پی لیں۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے جسم میں کپکپی کی وجہ جسم کوگرم کرنے کے لئے مسلز کا تیزی سے حرکت کرناہے۔لہٰذا پریشان ہونے کے بجائے ہلکی پھلکی ورزش یا کوئی گرم چیز پی لیں تاکہ جسم کا درجہ حرارت متوازن ہوجائے۔صحیح وقت پر مناسب اقدام کرنا ہی سب سے اہم ہے۔