ہومیوپیتھی کے علاج میں کیا کرنا چاہیئے اور کیا نہیں۔۔۔۔ ابھی جان لیں اور دوسروں کو بتانا نہ بھولیں

جب ہومیوپیتھک علاج کی بات آتی ہے تو اس کے ساتھ بہت سی باتوں کا خیال رکھنا اور بہت سی باتوں سے بچنا ضروری ہوتا ہے۔ نیچے دی گئی فہرست کو غور سے پڑھیں تاکہ طریقہ علاج سے پوری طرح فائدہ حاصل کرسکیں۔

دواکھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے کھاناکھالیں

کسی بھی طرح کی ہومیوپیتھک دوا کھانے سے آدھا گھنٹہ پہلے تک کچھ نہ کھائیں ۔اگر آپ نے کھانا کھالیا ہے تو اس کے آدھا گھنٹے بعد تک کچھ نہ کھائیں۔اسکے علاوہ دوا کھانے کے آدھا گھنٹے بعد بھی کچھ نہ کھائیں۔یہ ضروری ہے کیونکہ معدے میں کھانے کی موجودگی دوا کے جذب ہونے میں مداخلت پیدا کرتی ہے اور اس کی افادیت کو کم کرتی ہے۔

دوا کو ہاتھ نہ لگائیں

دوا کو ہاتھ لگانے سے گریز کریں۔ذیادہ تر دوائیں کاغذ یا ساشے میں ہوتی ہیں لہٰذاکوشش کریں کہ دوا کو براہ راست منہ میں ڈال لیں یا اس کے لئے صاف چمچہ استعمال کریں۔دوا کھانے کے لئے ہاتھوں کا استعمال گولی کو آلودہ کر دیتا ہے جس کی وجہ سے اس کی پاور میں کمی ہوجاتی ہے۔ اور دوا پورا اثر نہیں دکھاتی۔

اپنے ڈاکٹر کو مطلع کرتے رہیں

ہومیوپیتھی کے ماہر ڈاکٹر کو بتا کر اپنی ایلوپیتھک دوائیں بھی جاری رکھیں ۔مثال کے طور پر اگر آپ دل،ہائی اس کے لئے آپ کا ہومیوپیتھک معالج بہتر طریقے سے آپ کی رہنمائی کرے گا۔لہٰذااپنے معالج کو تفصیل سے اپنی بیماری اوردوا کے بارے میں آگاہ کریں۔ بلڈپریشریامرگی کے مریض ہیں توبہتر ہوگا کہ آپ اپنی دوائیں جاری رکھیں تاکہ آپ کی بیماری ذیادہ نہ بڑھ جائے۔

دوا کو دھوپ میں نہ رکھیں 

اپنی ہومیوپیتھک دوا کو براہ راست دھوپ،مقناطیسی شعاعوں اور کیمیکلزجیسے پینٹ یہاں تک کہ کافورسے بھی دوررکھیں۔ یہ تمام چیزیں براہ راست دواپر اثر ڈالتی ہیںاور اس کی افادیت کو کم کردیتی ہیں ۔ اس لئے بہتر ہوگا کہ انھیں ٹھنڈی،خشک اور محفوظ جگہ پربچوں کی پہنچ سے دور رکھا جائے۔ذیادہ ترہومیوپیتھک دوائیں زہریلی نہیں ہوتیں لیکن پھر بھی انھیں چھوٹے بچوں کو نہیں کھلانی چاہیئں۔

طبیعت میں بحالی کے بارے میں ڈاکٹر کو آگاہ کریں

ہومیوپیتھک علاج اس وقت تک کام نہیں کرتا جب تک اس کی دواکم از کم۳سے ۵ دن تک نہ لی جائے۔اپنے ہومیوپیتھک معالج سے رابطے میں رہیں اور طبیعت میںمنفی تبدیلی یا کوئی تبدیلی نہ ہونے پر ڈاکٹر کوضرور اطلاع کریں۔تاکہ جو دوا آپ لے رہے ہیں وہ اس کا نعم البدل دے یا دوا تبدیل کرسکے۔یہ بات ذہن میں رکھیئے کہ ہومیوپیتھک کی ہر دوا ہر مریض کو ایک جیسا فائدہ نہیں پہنچاتی۔جیسے اگر آپ کے کسی شوگر کے مریض ساتھی کو کسی دوا سے فائدہ ہوا ہے تو ضروری نہیں کہ وہی دوا آپ کو بھی ویسا ہی فائدہ پہنچائے گی۔اس وجہ سے آپ کو پہلے ڈاکٹر سے رابطے اور مرض کی تشخیص کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈاکٹر کے نسخے کے بغیر دوا نہ لیں

کوئی بھی دوا جس میں ہومیوپیتھک دوائیں بھی شامل ہیں کسی ماہر ڈاکٹر کے تجویز کردہ نسخے کے بغیر نہ لیں ۔کیونکہ آپ نہیں جانتے کہ کون سی دوا آپ کے لئے کس طرح کام کرے گی۔یہ بات ذہن میں رکھئے کہ ابھی اس طریقہ علاج کے بارے میں ذیادہ تحقیق نہیں ہوئی ہے اس لئے گوگل پر بھی اس بارے میں آپ کو ذیادہ معلومات نہیں مل سکے گی۔اس لئے آپ کو ماہر تربیت یافتہ ہومیوپیتھک ڈاکٹر کی ضرورت ہوگی جو آپ کے لئے صحیح دوا اوراس کی خوراک کا تعین کرسکے۔لہٰذا کسی بھی قسم کا ہومیوپیتھک علاج کرنے سے پہلے اپنا طبی معائنہ ضرور کرائیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں