یہ سال کا وہ مہینہ ہوتا ہے جس میں چھاتی کے کینسر کے بارے میں مکمل معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ یعنی یوں کہا جاسکتا ہے کہ یہ چھاتی کے کینسر (Breast Cancer) سے آگاہی فراہم کرنے کا مہینہ ہے اوراس ماہ کوپنک ٹوبرکے نام سے منایا جاتا ہے۔
اس ماہ اس بیماری سے متعلق تمام پہلوؤں کاجائزہ لیا جاتا ہے اورانٹرنیٹ اس بیماری سے متعلق تمام متعلقہ معلومات کا مرکز ہوسکتا ہے۔
اس مرض کے بارے میں کئی غلط فہمیاں،وہم اورخرافات بھی موجود ہیں جنھیں دورکرنا نہایت ضروری ہے۔ ذیل میں چھاتی کے کینسرسے متعلق چندعام خرافات کا تذکرہ موجود ہے جوآپ کے لئے مفید ہوسکتی ہیں۔
1۔ڈیوڈورنٹ چھاتی کے کینسرکاسبب بنتا ہے۔
حقیقت:شکرہے کہ یہ بات بالکل بھی سچ نہیں ہے۔البتہ کچھ رپوٹس ایسی ہوسکتی ہیں کہ ڈیوڈورنٹ یا پرفیوم میں پایاجانے والا کیمیکل چھاتی کے خلیات میں تبدیلی کی وجہ بن سکتاہے جوکینسرکاسبب بنتے ہیں۔لیکن ریسرچ کے مطابق ڈیوڈورنٹ کے استعمال سے چھاتی کے کینسرکاخطرہ لاحق نہیں ہوتا۔
2۔برا کینسرکی وجہ ہوسکتی ہے۔
حقیقت:اب تک کے تمام اوہام میں یہ سب سے بے وقوفانہ بات ہے جواکثرسنی جاتی ہے۔سائنسی تحقیق کے مطابق کسی بھی قسم کی بریزر (چاہے وہ تارکے ساتھ ہویاتارکے بغیر) اس کا چھاتی کے کینسرسے کوئی تعلق نہیں ہے۔ان دونوں کے درمیان کوئی حیاتیاتی تعلق نہیں ہے لہٰذا اپنے اوپررحم کریں اوراس طرح کی فرضی داستانوں پردھیان نہ دیا کریں۔
3۔چھاتی پرزخم یا چوٹ چھاتی کے کینسرکی وجہ ہوسکتی ہے۔
حقیقت:یہ سچ ہے کہ کسی بھی قسم کی تکلیف اچھی نہیں لگتی لیکن اچھی خبریہ ہے کہ اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ان دونوں کاآپس میں کوئی تعلق ہے۔یہ سچ ہے کہ چھاتی پرکسی بھی چوٹ یا زخم کا چھاتی کے کینسرسے کوئی تعلق نہیںہے۔
4۔اگریہ خاندان میں کسی کوہے توآپ کوبھی ضرورہوگا۔
حقیقت:مطالعہ سے یہ بات سامنے آتی ہے کہ چھاتی کے کینسرمیں مبتلا اکثریت خواتین کی اس مرض سے متعلق کوئی فیملی ہسٹری نہیں ہوتی ہے۔
حقیقت میں صرف تیرہ فیصد خواتین ایسی ہیں جن کی فیملی میں چھاتی کاکینسرپایاگیاہے۔لیکن اگرآپ کی کینسرسے متعلق کوئی خاندانی ہسٹری نہیں ہے پھربھی محتاط رہیں کیونکہ چھاتی کا کینسرکسی کوبھی ہوسکتا ہے۔
دراصل خواتین کی اکثریت چھاتی کے کینسرکے اوسط خطرے میں ہیںاوراس بات کی نشاندہی کرنامشکل ہے کہ کون سے عوامل اس کینسرکاسبب بن رہے ہیں۔
5۔چھاتی کے کینسرمیں ہمیشہ گلٹی ہی ہوتی ہے۔
حقیقت:اکثرلوگ سمجھتے ہیں کہ چھاتی میں گلٹی ہوناچھاتی کے کینسرکی واضح علامت ہے۔لیکن ایسی کئی دیگرعلامات ہیں جن سے آگاہ ہونابے حد ضروری ہے۔مثال کے طورپرچھاتی میں کسی بھی قسم کی ظاہری تبدیلی جیسے سوجن ،رنگت میں تبدیلی یا خارش وغیرہ۔
6۔مردوں میں چھاتی کا کینسرنہیں ہوسکتا۔
حقیقت:سچ بات یہ ہے کہ مردوں کی چھاتی میں بھی ٹشوموجودہوتے ہیں لہٰذامردوں کوبھی مساوی طورپراس مرض کاسامنارہتاہے۔
7۔نوجوان خواتین کویہ بیماری لاحق نہیں ہوتی۔
حقیقت:اس سلسلے میں سچ یہ ہے کہ تمام خواتین کوچھاتی کے کینسرکاخطرہ لاحق ہوتاہے۔اگرچہ ایساکم ہی ہوتا ہے لیکن بیس سال سے کم عمرلڑکیوں کوبھی چھاتی کے کینسرکاخطرہ لاحق ہوسکتاہے۔
8۔اگرعورت حاملہ ہوتواسے چھاتی کا کینسرنہیں ہوسکتا۔
حقیقت:افسوس کے ساتھ یہ کہناپڑتاہے کہ یہ بات بالکل بھی سچ نہیں ہے۔چھاتی کاکینسرحاملہ اورنرسنگ مدرمیں پایاجانے والاسب سے عام کینسرہے۔جب عورت حاملہ ہوتی ہے یااپنے بچے کودودھ پلاتی ہے توقدرتی طورپرچھاتی نرم ہوجاتی ہے اوراس کاسائز بڑھ جاتا ہے۔جس کی وجہ سے گلٹی یادیگرتبدیلیوں کومحسوس کرنامشکل ہوسکتاہے۔
9۔غذا کا خیال اور احتیاط کے بعد کینسر کا خطرہ ٹل جاتا ہے
حقیقت:ایک ایسا شخص جوہرکام بالکل ٹھیک کرتا ہو لیکن پھربھی اسے چھاتی کا کینسرہوسکتا ہے۔ درست غذا کا انتخاب اور ورزش چھاتی کے کینسرکے خطرات کوکم کرسکتے ہیں لیکن انھیں مکمل طورپرختم نہیں کرسکتے۔