گوجرانوالہ: بھاری فیسیں بٹورنے والے سکول شہریوں کیلئے عذاب بن گئے، ٹریفک جام رہنا معمول بن گیا

گوجرانوالہ میں سکول وکالج کھلنے اور چھٹی کے اوقات میں ٹریفک بے قابو ہو جاتی ہے ،گھنٹوں سڑک پر پھنسی ٹریفک کو کنٹرول کرنے میں ٹریفک وارڈنز ناکام نظر آتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق شہر کے بیشتر سکولوں کے باہر پارکنگ کا بندوبست نہ ہونے کے باعث چھٹی کے اوقات میں بدترین ٹریفک جام ہو جاتا ہے ۔جس سے بچوں کے والدین سمیت راہگیر بھی متاثر ہوتے ہیں۔ٹریفک وارڈنز بے ہنگم ٹریفک کو کنٹرول کرنے کی بجائے موقع سے ہی غائب ہو جاتے ہیں۔
جس کے باعث ٹریفک گھنٹوں سڑکوں پر پھنسی رہتی ہے ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ چھٹی کے اوقات میں بے ترتیب اور بے ہنگم ٹریفک وقت کے ضیاع اور ذہنی تنائو کا باعث بنتی ہے اس مسئلے پر قابو پانا بے حد ضروری ہے۔ سکول مالکان بھاری فیسیں تو لیتے ہیں لیکن ان کے پاس پارکنگ کا بندوبست نہیں ہے جس کی وجہ سے بچوں کو لینے اور چھوڑنے آنے والے والدین اور وین ڈرائیور سڑکوں پر گاڑیاں پارک کر دیتے ہیں ،چھٹی کے بعد جلد بازی میں ٹریفک جام ہو جاتی ہے ،جبکہ گاڑیوں اور ٹو سٹروک رکشوں کے دھواں سے گاڑیوں میں بیٹھے بچوں کا سانس لینا محال ہو جاتا ہے
اس ضمن میں سٹی ٹریفک پولیس آفیسر کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی سال کے دوران گوجرانوالہ میں آبادی کے ساتھ ساتھ سکولوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے ۔گوجرانوالہ کی آبادی چالیس لاکھ کے قریب ہے اور یہاں سکولوں کی تعداد 1400 ہے جبکہ ہمارے پاس صرف چار سو ٹریفک وارڈنز ہیں ۔اور یہ وارڈنز پورے ضلع کی ٹریفک کو کنٹرول کرتے ہیں ۔ٹریفک زیادہ جبکہ وارڈنز کم ہیں ۔ٹریفک کے بہائو کو کنٹرول کرنے کے لئے مزید بھرتی ہو نی چاہئے ۔دوسری طرف شہریوں کا کہنا ہے کہ گنجان آباد علاقوں میں موجود سکولوں کو شہر سے باہر منتقل کیا جائے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں