گوجرانوالہ: اشتہارات اور وال چاکنگ کی بھرمار، فلائی اوور پر کروڑوں کی لاگت سے بنی تاریخی تصاویر مٹنے لگیں، مزید تفصیلات جان لیں

اشتہارات اور وال چاکنگ کی وجہ سے فلائی اوور کے44پلروں پر بنائی گئی تاریخی عمارتوں کی تصاویر کانام و نشان مٹنے لگا ۔تفصیلات کے مطابق ڈی سی روڈ انڈر پاس،ڈی پی ایس، انجینئرنگ سکول پر تاریخی عمارتوں کی تصاویر بنوانے کے کامیاب تجربہ کے بعدضلعی انتظامیہ نے چار سال قبل جی ٹی روڈ پر تعمیر ہونے والے فلائی اوور کے44پلروں پر بھی گوجرانوالہ شہر کی تاریخی عمارتوں راجہ رنجیت سنگھ کی بارہ دری و جنم بھومی ،درزیاں والی کوٹھی،بھابھڑیاں والہ مندر، گورو دوارہ روڑھی صاحب ایمن آباد،گھنٹہ گھر سمیت دیگر تاریخی عمارتیں بنائی تھیں لیکن انتظامیہ کی مبینہ غفلت اور لاپرواہی کے باعث فلائی اوور کے پلروں پر اشتہارات کی بھرمار اور وال چاکنگ سے تاریخی عمارتوں کی تصاویر ختم ہو رہی ہیں۔
شہریوں کا کہنا تھا کہ فلائی اوورپر پینٹنگز کی وجہ سے شہر کی خوبصورتی میں اضافہ ہوا تھا لیکن مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کی وجہ سے یہ اپنا حسن کھو رہاہے ،انتظامیہ اس کی دیکھ بھال کویقینی بنائے ۔یاد رہے کہ ایک پلر پر پینٹ اور تصاویر کی مزدوری پر 35000روپے خرچہ ہواتھااورمجموعی طورپر اس پر 15 لاکھ40ہزار روپے خرچ ہوئے تھے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں