سیاسی اثرورسوخ اور قابل افسران کے تبادلے، پنجاب بھر میں پرندوں اور جانوروں کے غیر قانونی شکار میں دوگنا اضافہ ہوگیا

نایاب پرندوں اورجانوروں کا شکارکرنے والے شکاریوں کیخلاف کارروائیاں کرنے والے افسروں کی حوصلہ افزائی کے بجائے ان کی تنزلی اورتبادلوں کی وجہ سے پنجاب میں مہاجرپرندوں اورمرغابی کے شکارمیں دوگنا اضافہ ہوگیا ہے ، صوبائی وزیرجنگلات وجنگلی حیات کے آبائی علاقے میانوالی میں رواں سال کے دوران ابتک 40 ہزارسے زائدمرغابیوں کا شکارکیاجاچکا ہے ۔پنجاب میں سب سے زیادہ مہمان پرندے چشمہ ،تونسہ ، پنجند،تریموں اور رسول بیراج کا رخ کرتے ہیں وائلڈلائف ذرائع کے مطابق مرغابی کے شکار میں اضافے کی بڑی وجہ سیاسی اثر ورسوخ ہے ۔محکمے کے جوملازم شکاریوں کے خلاف کارروائی کرتے ہیں ان کی حوصلہ افزائی کی بجائے تبادلہ کردیا جاتا ہے ، چندماہ پہلے قصور میں ایک سیاسی شخصیت اوران کے ساتھیوں کوشکارکرتے رنگے ہاتھوں پکڑنے والے ڈسٹرکٹ وائلڈلائف افسرعاصم کامران کا راجن پورتبادلہ کردیا گیا ، اسی طرح رحیم یارخان اورٖڈی جی خان میں شکاریوں کیخلاف کارروائیاں کرنے والے وائلڈلائف افسروں پربھی سیاسی دباؤڈالا گیا ، بعض افسروں کے دوسرے اضلاع میں تبادلے کئے گئے ۔دوسری جانب وائلٖڈلائف پنجاب کے حکام نے آبی پرندوں کے شکارمیں اضافے اورافسروں پرسیاسی دباؤ کے حوالے سے کہا ہے کہ جانوروں اورپرندوں کا غیرقانونی شکارکرنے والے شکاریوں کے خلاف پہلے سے زیادہ کارروائیاں کی گئی ہیں جبکہ افسروں کے تقرروتبادلے معمول کا حصہ ہوتے ہیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں