گوجرانوالہ: بچوں کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے واقعات میں اضافہ، ملزمان آزاد، قتل ہونے والے پانچ بچوں کی تفصیلات جان لیں

گوجرانوالہ میں کمسن بچوں کے اغوا اور قتل کی وارداتوں میں اضافہ ہونے کے بعد والدین میں خوف وہراس پایاجارہاہے اور شہر میں سوگ کی فضا ہے جبکہ زیادتی کے بعد قتل ہونے و الے پانچ بچوں کے قاتل تاحال گرفتار نہیں ہو سکے ،گزشتہ چند روز میں تین بچوں کو اغوا کے بعد قتل کیا گیا ، پولیس نے حالیہ اغوا کے بعد قتل کے دو کیسز میں ملوث ملزموں کو گرفتار کر لیا جبکہ مجموعی طور پر پانچ بچوں کے قتل میں ملوث ملزم تاحال گرفتار نہیں ہو سکے جو پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے۔
تفصیلات کے مطابق چند روز قبل تھانہ سبزی منڈی کے علاقہ سے رانا محمد گلاب کے چار سالہ بیٹے عثمان کو اس کے پھوپھا نے اغوا کے قتل کر دیا تھا، اسی طرح جدید باغبانپورہ کے رہائشی ساتویں جماعت کے طالبعلم حنظلہ کو بھی دو ملزموں نے ایک کروڑ روپے تاوان کے لئے اغوا کیا اور تاوان نہ ملنے پر قتل کر دیا جبکہ گزشتہ روز نوشہرہ سانسی نئی آبادی کے رہائشی محمد شکیل کے چار سالہ بیٹے عثمان علی کو بھی اغواء کے بعد قتل کر دیا گیا جس کے ملزم تاحال گرفتار نہیں ہو سکے ،
دوسری طرف دو سال قبل تھانہ سیٹلائٹ ٹاؤن کے علاقہ چمن شاہ میں غریب چائے فروش محمد خالد کی اکلوتی سات سالہ بیٹی ایمان فاطمہ کو گھر کے قریب سے اغوا کے بعد قتل کر کے نعش کو کوڑے کے ڈرم میں پھینک دیا گیا جبکہ لدھیوالہ کے رہائشی محنت کش مبشر کی سات سالہ بیٹی خدیجہ کو بھی نامعلوم ملزموں نے اغوا کر کے مبینہ زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کر کے نعش جوہڑ میں پھینک دی تھی جبکہ علی پور چٹھہ کے محلہ اسلام آباد میں اذان سر شام اغوا ہوا اور چند روز بعد جوہڑ کے قریب سے نعش ملی ،اسی طرح رانا سمندر پہلوان کا پوتا مدینہ چوک سے جبکہ محلہ اسلام آباد کے ریاض کا پانچ سالہ بیٹا کاشف ریلوے لائن سے اغوا ہو ا تھا جن کا آج تک سراغ نہیں مل سکا ، بچوں کے والدین کا کہنا تھا کہ پولیس صرف دعوؤں کی حد ہے عملی طور پر کوئی کام نہیں کیا جا رہا ۔ دوسری طرف پولیس حکام کا کہنا تھا کہ زیادہ تر کیسز کو ٹریس کر کے ملزموں کو گرفتار کیا جا چکا ہے جبکہ باقی ملزموں کوبھی جلدپکڑلیں گے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں