سلطان راہی کے قتل کا معمہ 23 سال بعد بھی حل نہ ہوسکا، کیس کی مکمل تفصیلات جان لیں

پنجابی فلموں کے بے تاج بادشاہ سلطان راہی کے قتل کا معمہ 23سال بیت جانے کے باوجود حل نہ ہو سکا ، گوجرانوالہ پولیس نے سلطان راہی کے قتل کے جرم میں پہلے ایک ڈکیت ساجد عرف ساجو کانا کو پولیس مقابلہ میں مارا پھر ایک اور ڈاکو یوسف تیلی کو گرفتار کر کے تفتیش میں اس سے بھی اقبال جرم کروا لیا۔
مجسٹریٹ کے روبرو کئے گئے اقبال جرم کا سر بمہر لفافہ پر اسرار طور پر غائب ہو گیا ، ایڈیشنل سیشن جج گوجرانوالہ نذیر احمد گجانہ کی عدالت میں مقدمہ کی سماعت کے دوران ملزم یوسف تیلی کا مجسٹریٹ کے روبرو اقبالی بیان کا سر بہر لفافہ پیش نہ کیا جا سکا جس کی وجہ سے عدالت نے ملزم کو بری کر دیا تھا۔
سلطان راہی کو 9جنوری 1996کو گوجرانوالہ مں تھانہ صدر کے علاقہ کھیالی بائی پاس کے قریب رات کی تاریکی میں گولی مار کر قتل کیا گیا تھا ، قانونی ماہرین نے حکومت سے سلطا ن راہی کے کیس کی دوبارہ تفتیش کا مطالبہ کر دیا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں