موجودہ حکومت کی وفاقی کابینہ میں نمائندگی کے لحاظ سے گوجرانوالہ ڈویژن صفر رہا جبکہ سابق دور حکومت کی کابینہ میں گوجرانوالہ ڈویژن کی نمائندگی ملک بھر میں سب سے زیادہ تھی، مسلم لیگ ن کی وفاقی کابینہ میں سب سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے پر گوجرانوالہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے وفاقی وزرا کی تعداد11 تھی جن میں 7 وفاقی وزیر،2 وزیر مملکت اور 2 وفاقی پارلیمانی سیکرٹری شامل تھے مگر تحریک انصاف کو گوجرانوالہ ڈویژن میں صرف تین اضلاع گجرات ،منڈی بہاؤ الدین اورحافظ آباد میں تین قومی اسمبلی کی نشستیں ملیں جبکہ 15 نشستوں پر تحریک انصاف کو شکست ہوئی اوردو قومی حلقوں میں حکومت کی اتحادی جماعت مسلم لیگ ق کوکامیابی ملی تھی۔
گوجرانوالہ ڈویژن میں تحریک انصاف کی تین اوراتحادی جماعت مسلم لیگ ق کی دو ایم این ایز کی سیٹوں کے باوجود ایک بھی وزیر مقرر نہ کیا جاسکا جس کے باعث گوجرانوالہ ڈویژن کے چھ اضلاع کے 1 کروڑ 61 لاکھ سے زائد مکینوں کی ترجمانی کیلئے کوئی بھی نمائندگی نہیں کررہا اورخدشہ ہے کہ موجودہ حکومت کے دوران گوجرانوالہ ڈویژن کے عوامی وسماجی مسائل کا حل ممکن نہیں جس کے باعث عوامی حلقوں میں تشویش بڑھ رہی ہے جبکہ تحریک انصاف کے ہارے ہوئے ٹکٹ ہولڈرز اعلیٰ حکومتی ایوانوں میں آواز پہنچانے کے باوجود تاحال حکومتی عہدوں سے محروم ہیں ۔ گوجرانوالہ کے اہم حلقہ این اے 81 کے ٹکٹ ہولڈر چودھری صدیق مہر کو شہر میں سب سے زیادہ 90 ہزار ووٹ لینے کے باوجود حکومت کی جانب سے کوئی خاطر خواہ سگنل نہیں ملا ،اسی طرح حامد ناصرچٹھہ کے بیٹے احمد چٹھہ ،سابق ایم این اے رانا بلال اعجاز کے انتخابی نتائج بھی دیگر کی نسبت بہتر تھے لیکن انہیں بھی کوئی حکومتی عہدہ ملنے کاعندیہ نہیں مل سکا۔
Load/Hide Comments