پنجاب فوڈ اتھارٹی، محکمہ زراعت و محکمہ خوراک کے چھاپوں کے باوجود گوجرانوالہ ڈویژن کے اضلاع میں 60 فیصد سے زیادہ فروخت ہونے والی سبزی مضر صحت اور زہریلی ہے جس سے شہری موذی امراض کا شکار ہونے لگے ،سرکاری ادارے مضر صحت سبزیوں کی کاشت تلف کرانے اور ان کی فروخت رکوانے میں ناکام ہوگئے ۔ گوجرانوالہ ڈویژن میں ہزاروں ایکڑ رقبہ پر کاشت ہونیوالی سبزی کے کھیتوں کو فیکٹریوں ،کارخانوں کے کیمیکل ملے زہریلے پانی سے سیراب کیا جاتا ہے ، قلعہ میاں سنگھ مائنر،فرانسیس آباد سیم،منڈیالہ میر شکاراں ڈرینز سمیت دیگر ڈرینز اور سیم نالوں میں پائپ ڈال کر اور پیٹر انجن لگا کر کھیتوں کو سیراب کیا جا رہا ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سبزی میں 70سے 90فیصد پانی ہوتا ہے ، گندے پانی سے تیار ہونے والی سبزیوں میں زہریلے پانی کی ملاوٹ ہو جاتی ہے اور خاص طور پر ایسی سبزیاں جو کہ زیر زمین ہوتی ہیں جیسے شلجم،گاجر،مولی وغیرہ جوکہ کینسر اور ہیپاٹائٹس کا باعث بنتی ہیں۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments