وزیراعلیٰ گوجرانوالہ کے دورے کے دوران برہم کیوں ہوئے اور پولیس کو شاباش کیوں ملی؟ ابھی جان لیں

وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار گوجرانوالہ کے اچانک دورہ کے دوران ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال پہنچے جہاں مریضوں کی جانب سے بروقت چیک اپ نہ کرنے کی شکایات کا فوری نوٹس لیتے ہوئے ان کے علاج معالجے کیلئے ہدایات جاری کیں۔ وزیراعلیٰ کہا کہ ہسپتال میں صفائی کے انتظامات کو مزید بہتر بنایا جائے اور خراب سیلنگ کو جلد درست کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کے رش کے باعث ایمرجنسی میں توسیع کی جائے گی اور آپریشن تھیٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ کریں گے۔ ڈاکٹرز اور نرسز کی کمی کو پورا کرنے کیلئے اقدامات اٹھائیں گے اور 100 بیڈز کے نئے وراڈ کی تعمیر کا بھی جائزہ لیا جائے گا۔ ٹیچنگ ہسپتال میں ضروری آلات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انستھیزیا سپیشلسٹ کی کمی کو پورا کرنے کیلئے نیا پیکیج لا رہے ہیں اورانشاء اللہ اس حوالے سے جلد اقدامات کیے جائیں گے۔وزیراعلیٰ نے ڈاکٹروں اور نرسوں کے مسائل بھی دریافت کئے اور ان کے حل کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ میں یہاں مریضوں ، ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل سٹاف کے مسائل کے حل کیلئے آیا ہوں۔ ہیلتھ کیئر سسٹم کو خوب سے خوب تر بنانا میرا مشن ہے اور اس مقصد کی تکمیل کیلئے خود ہسپتالوں کے دورے کر رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کو ہسپتالوں میں کوئی شکایت نہیں ہونی چاہیئے۔ وزیراعلیٰ نے گوجرانوالہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے دفتر کا دور ے کے دوران جی ڈی اے سے متعلقہ مسائل سنے۔ انہوں نے کہا کہ شہر کی ترقی کے حوالے سے جی ڈی اے کا کردار اہم ہے اور گوجرانوالہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کو بہترین ادارہ بنانا ہے۔ کرپشن کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ وزیراعلیٰ نے ماڈل ٹاؤن گوجرانوالہ میں قائم ماڈل پولیس سٹیشن کا بھی دورہ کیا اور پولیس سٹیشن کے مختلف شعبے دیکھے۔ وزیراعلیٰ نے حوالات میں موجود ملزمان سے بھی گفتگو کی اور پولیس سٹیشن کا روزنامچہ چیک کیا۔ وزیراعلیٰ نے کانفرنس روم اور لیڈیز سٹاف روم کا بھی دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر پولیس حکام کو ہدایت کی کہ پولیس مظلوم کا ساتھ دے اور ظالم کا ہاتھ روکے۔ پولیس اچھا کام کرے گی تو شاباش ملے گی اور میں اچھے کام پر پولیس کی حوصلہ افزائی کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ دادرسی کیلئے آئے افراد سے زیادتی برداشت نہیں کی جائے گی اور پولیس کو اب عوامی پولیس بن کر دکھانا ہوگا۔ انہوں نے ہدایت کی کہ پولیس افسران باقاعدگی سے کھلی کچہریاں لگائیں اور مظلوموں کی دادرسی کریں۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار گورنمنٹ انسٹی ٹیوٹ آف لیدر ٹیکنالوجی گوجرانوالہ پہنچے۔ انہوں نے ادارے کے مختلف شعبوں اور لیبارٹریز کا دورہ کیا۔ وزیراعلیٰ کو اس موقع پر ادارے میں کرائے جانے والے ڈپلومہ اور کورسز کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ سکلز ڈویلپمنٹ کے ذریعے نوجوانوں کو روزگار کے مواقع فراہم کئے جاسکتے ہیں اور ٹیوٹا کے اداروں کا سکلز کے شعبہ میں کلیدی کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان ہمارا اثاثہ ہیں، انہیں معیاری ہنر سکھا کر روزگار فراہم کریں گے۔
سیکرٹری صنعت نے وزیراعلیٰ کو ادارے کی کارکردگی کے بارے میں بریف کیا۔وزیراعلیٰ کی زیرصدارت سرکٹ ہاؤس گوجرانوالہ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس منعقد ہوا۔ وزیراعلیٰ نے گوجرانوالہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں کرپشن کی شکایات پر ڈی جی گوجرانوالہ ڈیلپمنٹ اتھارٹی کو معطل کرنے اور کرپشن کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ کرپشن کی شکایات پر وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم انکوائری کرے گی اور رپورٹ وزیراعلیٰ کو پیش کرے گی۔ وزیراعلیٰ نے صحت کے حوالے سے شکایات پر چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ جبکہ شہر میں صفائی کی ناقص صورتحال اورفرائض سے غفلت برتنے پر ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کوبھی تبدیل کرنے کا حکم دیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کو ایس اینڈ جی اے ڈی رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ15روز کے بعد دوبارہ گوجرانوالہ کا دورہ کروں گا اورخود صورتحال کا جائزہ لوں گا۔ اجلاس میں ماضی میں گوجرانوالہ ڈویلپمنٹ اتھارٹی اور واسا میں ہونے والی کرپشن کی شکایات کی تحقیقات وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم سے کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعلیٰ نے گوجرانوالہ شہر میں صفائی کی صورتحال پر برہمی کا اظہار کیا اور سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کو بہتر بنانے کیلئے فوری اقدامات کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں نے شہر کا دورہ کرکے صفائی کی صورتحال کا جائزہ لیا ہے۔صفائی کی صورتحال غیر تسلی بخش ہے ، صفائی کے انتظامات کو بہتر سے بہتر بنایا جائے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ قبضہ مافیا سے واگزار کرائی گئی اراضی کا بہترین مصرف بنانے کیلئے سفارشات پیش کی جائیں۔ دریں اثنا وزیراعلیٰ سے تحریک انصاف کے رہنماؤں اور ٹکٹ ہولڈرزنے بھی ملاقات کی۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کارکن پارٹی کا قیمتی اثاثہ ہیں ، آپ کے مسائل حل کروں گا اور مستقبل میں بھی آپ سے رابطہ رہے گا۔ وزیراعلیٰ نے معذور افراد میں وہیل چیئرز بھی تقسیم کیں اورمعذور افراد سے شفقت کا اظہار کیا۔
بعدازاں وزیراعلیٰ حافظ آباد گئے اورانہوں نے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال حافظ آباد کا دورہ کیااور ہسپتال میں مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولتوں کا جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ مریضوں سے ادویات کی دستیابی کے بارے میں پوچھا۔وزیراعلیٰ ایمرجنسی، ان ڈور فارمیسی، سرجری وارڈ، میڈیکل وارڈ اور سی سی یو گئے۔وزیراعلیٰ نے مریضوں کی عیادت کی۔وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ ہسپتال میں وینٹی لیٹرز کی کمی کو پورا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مریضوں کو ادویات اور علاج معالجے کی معیاری سہولتیں ملنی چاہئیں۔ ہسپتال میں آنے والے ہر مریض کو معیاری طبی سہولتیں فراہم کرنا ہماری حکومت کا نصب العین ہے۔ وزیراعلیٰ نے ڈسٹرکٹ جیل حافظ آباد کا دورہ کیا ۔وزیراعلیٰ مختلف بیرکس میں گئے اور قیدیوں سے ان کے مسائل پوچھے۔وزیراعلیٰ نے قیدیوں کیلئے تیار کئے جانے والا کھانا کھا کر اس کا معیار چیک کیا۔وزیراعلیٰ نے کچن میں کھانے کی تیاری کے عمل کا بھی جائزہ لیا۔وزیراعلیٰ نے قیدیوں کی ہر بیرک میں ٹیلی ویژن لگانے کی ہدایت کی۔وزیراعلیٰ نے جیل ملازمین سے بھی ان کے مسائل پوچھے اوران کے حل کی یقین دہائی کرائی۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں ہسپتالوں کے ساتھ تھانوں اور جیلوں کے بھی دورے کر رہا ہوں۔ ہم نے اس سسٹم کو درست کرنا ہے اوراس مقصد کے لئے عملی طور پربذات خود مسائل کا جائزہ لیتا ہوں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں