ریجن بھر کی فیکٹریوں میں366 کے قریب خطرناک بوائلر نصب ہونے کا انکشاف ہواہے جس کے باعث لاکھوں مزدوروں اور شہریوں کے سر پر موت کے سائے منڈلارہے ہیں ، انسپکشن کیلئے صرف دو انسپکٹر زہیں اور کئی دہائیوں سے خستہ حال بوائلر کی فٹنس ہی چیک نہیں کی جا سکی ، 100کے قریب بوائلر کی مدت ہی ختم ہو چکی ہے ، 3 سالوں میں بوائلر پھٹنے کے واقعات میں 40 کے قریب افراد جاں بحق جبکہ 175 زخمی ہو چکے ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق گوجرانوالہ ملک کا پانچواں بڑا صنعتی شہر ہے جہاں ہزاروں کی تعداد میں کارخانے اور فیکٹریاں ہیں اور لاکھوں مزدور مختلف پیشوں سے منسلک ہیں ، اسی طرح ریجن بھر میں کپڑے سمیت مختلف بڑی فیکٹریوں میں 366کے قریب بوائلر یونٹ لگے ہوئے ہیں جنہیں تین کیٹیگریز اے ، بی اور سی میں تقسیم کیاگیا ہے ،دوسری طرف چھ اضلاع میں دو بوائلر انسپکٹر زفیکٹریوں میں نصب بوائلرز کی مانیٹرنگ کرتے ہیں جن کی ذمہ داری ہے کہ ہر فیکٹری میں بوائلر کی تنصیب کیلئے جانچ پڑتال کرکے فٹنس سرٹیفکیٹ جاری کریں لیکن صورتحال اس کے بر عکس ہے ، ذرائع کا کہنا تھا کہ ڈویژن بھر میں لگے بوائلر زمیں سے 100 ایسے ہیں جن کی مدت ہی ختم ہو چکی ہے ، گوجرانوالہ میں ایسی فیکٹریاں بھی ہیں جن میں 1903 کو بوائلر نصب ہوئے تھے اور ا بھی بھی انہیں استعمال کیا جا رہا ہے جبکہ ایک بوائلر کی مدت تقریباً 60 سال تک ہوتی ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ خستہ حال بوائلر استعمال کرنے والوں کے خلاف فوری ایکشن لیا جائے گا ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments