ایف بی آر نے اپنی آمدن کم ظاہر کرنے والے گوجرانوالہ ڈویژن کے 200بڑے صنعتی یونٹوں کی خفیہ مانیٹرنگ کا فیصلہ کرلیا، فیکٹریوں میں مال کی تیاری، خام و تیار مال سے لدے ٹرکوں کی آمدورفت اور مزدوروں و دیگر سٹاف سے حاصل معلومات کو مدنظر رکھا جائیگا جس کی روشنی میں ان اداروں سے ٹیکسوں میں اضافے کی ڈیمانڈ کی جائے گی۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے حالیہ5 سالوں میں جمع کروائے جانیوالے ٹیکسوں کے اعدادوشمار کا جائزہ لیا تو اس بات کا انکشاف ہوا کہ گوجرانوالہ ، سیالکوٹ،گجرات، منڈی بہاؤالدین، حافظ آباد اور نارووال کے اضلاع میں مجموعی طور پر 200 بڑے صنعتی یونٹ ایسے ہیں جن کا ٹیکس بڑھنے کے بجائے بتدریج کم ہوا ہے ، ان فیکٹریوں کے مالکان کی طرف سے ریجنل ٹیکس ڈائریکٹوریٹس میں جو ٹیکس گوشوارے جمع کروائے جارہے ہیں ان میں اپنی آمدن کو کم ظاہر کیا گیا ہے ،خصوصی طور پر سیلز ٹیکس اور انکم ٹیکس کی ادائیگی میں کمی کی گئی ہے
اس صورتحال میں ٹیکس حکام نے فیصلہ کیاہے کہ ان 200صنعتی یونٹس پر فوری چھاپہ مارنے اور ریکارڈ قبضے میں لے کر تحقیقات کرنے کے بجائے ان کی خفیہ مانیٹرنگ کی جائے تاکہ اصل صورتحال سامنے آسکے اورجو فیکٹری بے ضابطگی یا ٹیکس چوری میں ملوث ہوئی اسکے خلاف سخت کارروائی ہوگی اور ایف بی آر ایکٹ کے تحت اس سے پانچ سالوں کا ٹیکس وصول کیا جائیگا۔ایف بی آر کے ایک افسر نے بتایا کہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ پہلے ثبوت حاصل کئے جائیں جس کے بعد ان صنعتی یونٹوں کے مالکان کو ٹیکس نوٹسز بھجوائے جائیں گے اور پانچ سالوں کا ٹیکس لیاجائیگا۔
Load/Hide Comments