گوجرانوالہ میں منشیات فروشوں سوشل میڈیا کے ذریعے منشیات فروشی کیسے ہوتی ہے؟ ابھی جان لیں

منشیات فروشوں نے پولیس کے خوف سے مکروہ دھندے کا انداز تبدیل کر لیا ، موبائل فون پر ڈیل کے بجائے سوشل میڈیا کے ذریعے ہر قسم کا نشہ فراہم کرنے لگے ’شہر و گردونواح میں منشیات مافیا نے مختلف قسم کی نشہ آور اشیا گھروں ’دفتروں ’تعلیمی اداروں ’سکولوں ’کالجوں ’یونیورسٹیوں و دیگر مقامات پر پہنچانے کے نئے طریقے ڈھونڈ لئے ۔ بتایا گیا ہے کہ منشیات فروشوں نے موبائل فون کے ریکارڈ ہونے اور لوکیشن ٹریس ہونے کی وجہ سے دھندے کا انداز ہی بدل لیا ہے ، ذرائع کا کہنا تھا کہ پولیس پہلے منشیات فروشوں کے موبائل فونز میں استعمال ہونے و الے نمبر سے انہیں ٹریس کر کے پکڑ لیتی تھی لیکن اب یہ بھی ممکن نہیں کیونکہ منشیات فروش اپنے گھروں میں بیٹھ کر نیٹ ورک چلا رہے ہیں۔ انہوں نے کم عمر لڑکے سپلائی کیلئے رکھے ہوتے ہیں جنہیں ایک سکول بیگ دیا جاتا ہے جس میں منشیات اور کتابیں ہوتی ہیں جو کہ بتائے ہوئے مقام پر ڈلیوری دے کر آتے ہیں اور انہیں روزانہ ہزار سے 1500 روپے تک دئیے جاتے ہیں ۔ والدین ،شہری اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے ڈائریکٹر نارکوٹکس فورس سے فوری ایکشن کا مطالبہ کیا ہے ۔ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ منشیات فروش چاہے کتنے ہی بااثر کیوں نہ ہوں انہیں ضرور پکڑا جائے گا ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں