ٹیکساس: عام طور پر کہا جاتا ہے کہ غیر صحت مند غذا اور زیادہ کھانے سے انسان موٹاپے کا شکار ہوتا ہے، لیکن حالیہ تحقیق نے ثابت کیا ہے کہ صحت مند غذا بھی موٹاپے کا باعث بن سکتی ہے۔
امریکی ریاست ٹیکساس کے شہر آسٹن کی یونیورسٹی آف ٹیکساس میں کی جانے والی تازہ تحقیق میں 150 سے زائد طلبہ کی کھانے کی عادات اور کن حالات میں کیا کھایا جارہا ہے، سے متعلق مطالعہ کیا گیا۔
محققین نے مطالعے میں جائزہ لیا کہ جن طلبہ کو یہ کہا گیا کہ وہ جو کھا رہے ہیں وہ صحت مند ہیں تو، انہوں نے وہ چیز زیادہ کھائی اور ان کا اس چیز کے حوالے سے رویہ بھی مثبت رہا جبکہ جن طلبہ کو غیر صحت مند غذا کھلائی گئی انہوں نے وہ محدود مقدار اور محتاط انداز میں کھائیں۔
مطالعے سے محققین اس نتیجے پر پہنچے کہ جب انسان کے ذہن میں یہ ہو کہ وہ جو کھا رہا ہے وہ صحت بخش غذا ہے، تو وہ خود کو زیادہ صحت مند بنانے کے لیے تجویز کردہ مقدار سے زیادہ کھالیتا ہے۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ صحت بخش غذاوؤں کے حوالے سے یہ تاثر بھی پایا جاتا ہے وہ ہلکی پھلکی ہوتی ہیں اس لیے ایسی غذا، غیر صحت مند غذا کے مقابلے میں زیادہ کھانے سے پیٹ بھرتا ہے۔
نتیجتاً صحت بخش غذا، جو جسم کے وزن کو مناسب رکھنے اور صحت مند رہنے کے لیے کھائی جاتی ہیں، زیادہ کھانے کی وجہ سے وہ بھی موٹاپا کم کرنے کے بجائے اس میں اضافے کا باعث بنتی ہیں اور صحت مند اور غیر صحت مند غذا میں کوئی فرق نہیں رہتا۔