گوجرانوالہ کے وکلاء کے نئے چیف جسٹس سے کیا مطالبات ہیں؟ جان لیں

ڈسٹرکٹ بار گوجرانوالہ کے وکلاء نے سپریم کورٹ کے نئے چیف جسٹس سے ملک بھر کی عدالتوں میں زیر سماعت 19 لاکھ سے زائد مقدمات کو نمٹانے کے لئے مربوط پالیسی مرتب کرنے کا مطالبہ کر دیا ۔ چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ میں زیر سماعت مقدمات اور اپیلوں کا بھی جلد فیصلہ کروانے کے لئے اقدامات کریں۔
ماتحت عدالتوں میں چیک اینڈ بیلنس کا پرانا نظام بحال اور عدلیہ کی کارکردگی کی مانیٹرنگ کا بھی مطالبہ کیا گیا ہے ۔ ڈسٹرکٹ بار گوجرانوالہ کے صدر شہید اسلم جوڑا ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ نئے چیف جسٹس پروفیشنلزم کو فروغ دینے کے لئے اقدامات کریں ۔ چیک اینڈ بیلنس کا پرانا نظام بحال کروائیں اور لاکھوں کی تعداد میں مقدمات کو کم کروانے کے لئے عملی بنیادوں پر پالیسی بنائیں تا کہ سائلوں کو انصاف مل سکے ۔ وقار حسین بٹ کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدالتوں میں زیر سماعت مقدمات کی بڑی تعداد ہے ۔ ایسا نظام مرتب کریں کی انصاف کے لئے آنے والی نسل کو انتظار نہ کرنا پڑے۔
عمران حیدر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے حلف کے بعد پہلی تقریر میں اپنی ترجیحات بتا دیں ۔ اگر وہ جھوٹے مقدمات اور جھوٹی گواہی دینے والوں کے لئے کارروائی کا میکینزم مرتب کروانے میں کامیاب ہو گئے تو ملک بھر کی عدالتوں سے مقدمات کی تعداد بھی کم ہو جائے گی۔ سلمان کھو کھر ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ انصاف کی دہلیز پر فراہمی کے لئے اقدامات ہونے چاہئیں ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں