میڑک کی طالبہ کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمہ میں ایک ملزم عبوری ضمانت کیلئے عدالت پہنچ گیا ، ایڈیشنل سیشن جج نے ملزم حارث کی عبوری ضمانت 31جنوری تک منظور کر لی ، پولیس کو ملزم کو تاریخ پیشی تک گرفتار نہ کرنے کا حکم ، ملزم کو شامل تفتیش ہونے کی ہدایت کر دی ہے ، ایڈیشنل سیشن جج عبدالرحمن محمد عارف کی عدالت میں دائر کی گئی درخواست ضمانت میں حارث نے موقف اختیار کیا کے وہ بے گناہ ہے اسے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بلیک میل کرنے کے لئے مقدمہ میں ملوث کیا گیا ، عدالت نے ملزم کو چار ہزار جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے دھلے پولیس سے مقدمے کا مکمل ریکارڈ 31 جنوری کو طلب کر لیا ۔ دوسری جانب جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں سیکشن 164 کے تحت ریکارڈ کرائے گئے بیان میں متاثرہ لڑکی نے کہا کہ ملزمان فیصل ، حمزہ بٹ ، عثمان اسے کیری ڈبہ میں اغوا کر کے حافظ آباد روڈ کے قریب ایک گاؤں لے گئے جہاں ملزمان اسے چار روز تک اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا ، ملزم اسے انڈسٹریل ایریا گوجرانوالہ ایک فیکٹری لائے اور اسے فیضی ، رضوان ، عرفان اور حارث کے حوالے کر دیا ، لڑکی کا کہنا تھا کہ فیکٹری کے گیٹ پر دو خونخوار کتے بندھے ہوئے تھے جہاں لڑکیو ں کو نشہ آور انجکشن لگا کر زیادتی کی جاتی تھی ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments