ریلوے کالونی کے کوارٹرز انتہائی خستہ حال اور کھنڈارات کے منا ظر پیش کرنے لگے ۔انگریز دور میں تعمیر کیے جانے والے کوارٹرز کی حالت زار کی طرف قیام پاکستان کے بعد کسی حکومت نے توجہ نہ دی ،ریلوے کوارٹر ز میں مقیم درجہ چہارم کے ملازمین نے ریلوے کے وزیر شیخ رشید سے نوٹس لینے کا مطالبہ کر دیا ۔ ملازمین کے مطابق ہر ماہ ان کی تنخواہ سے 5 فیصد ہاؤس ریپیئرنگ کے نام سے کٹوتی کر لی جاتی ہے لیکن کبھی ایک پیسہ بھی مرمت کیلئے نہیں دیا گیا۔ ریلوے کالونی وزیرآباد میں ملازمین کی رہائش کیلئے بنائی گئی عمارتیں قیام پاکستان سے لے کر موجودہ حکمرانوں اور افسروں کی غفلت کے باعث بھوت بنگلوں میں تبدیل ہوتی جارہی ہیں ۔ ریلوے ہسپتال میں کوئی سہولیات نہیں ہیں ۔ ریلوے کالونی میں موجود ان خستہ حال عمارتوں کے مکین مضر صحت اور گندا پانی پینے پر مجبور ہیں، انگریز دور کی قائم کرہ پانی کی ٹینکیاں موجود ہیں جن کی کبھی صفائی ہی نہیں کی گئی ،کالونی میں پانی کے نکاس کا کوئی مناسب بندو بست نہیں ساری کالونی کا پانی جوہڑوں میں پھینکا جاتا ہے جس سے مچھر اور دیگر کیڑے مکوڑے افزائش پا رہے ہیں جن سے مختلف بیماریوں کے پھیلنے کا اندیشہ ہے ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments