گوجرانوالہ کے 1600 سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کا پانی زہر آلودہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے ،ہزاروں طلبا و طالبات زہریلا پانی پینے سے ہیپاٹائٹس سمیت مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں جبکہ صرف چند تعلیمی اداروں میں واٹر فلٹریشن پلانٹ نصب ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق ضلع گوجرانوالہ میں1600کے قریب سرکاری ونجی کالج و سکول ایسے ہیں جہاں طلبا و طالبات کے پینے کیلئے صاف پانی میسر نہیں اور ہزاروں طلبا و طالبات بیماریوں میں مبتلا ہوچکے ہیں ، ذرائع کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی جانب سے ضلع گوجرانوالہ کا 80 فیصد پینے کا پانی مضر صحت قرار دیا جا چکا ہے ،فیکٹری مالکان کی جانب سے کنویں کھود کرفیکٹریوں کا زہریلا پانی اس میں گرایا جا رہا ہے جس سے زیر زمین پانی زہر آلودہ ہو چکا ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے کارروائی کرنے کے بجائے افسروں نے معنی خیز خاموشی اختیار کر رکھی ہے ، افسروں نے کبھی فیکٹریوں کی انسپکشن نہیں کی اور ان سے نذرانہ لیکرکھلی چھٹی دے رکھی ہے ،سینکڑوں سکولوں کے قریب بااثر افراد نے فیکٹریاں بنا رکھی ہیں ۔جن علاقوں کے نمونہ جات میں غیر معیاری اور مضر صحت پانی کی تصدیق ہوئی ہے وہاں کے افراد کا ہیپاٹائٹس بی ،سی اورپیٹ کے امراض میں مبتلا ہونیکا خدشہ ہے ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments