ضلع میں 65خستہ حال عمارتوں والے سرکا ری سکول گرانے کے فیصلہ پر عمل درآمد نہ ہو سکا جبکہ طلبا و طالبات خوف کے سائے میں شکستہ سکولوں میں تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ۔ ذرائع نے دنیا کو بتایا کہ ایجوکیشن مینجمنٹ اتھارٹی نے دو سال قبل ضلع بھر میں65 خستہ حال سکولوں کی عمارتوں کو گرانے کی ہدایات جاری کی تھیں لیکن اس پر تاحال عملدر آمد نہیں ہو ا جس کی وجہ سے کسی بھی وقت کوئی بڑاسانحہ رونماہوسکتاہے۔
خستہ حال عمارتوں والے سکولوں میں گورنمنٹ پرائمری سکول مسلم چک ، گورنمنٹ پرائمری سکول فیروز والہ روڈ ، گورنمنٹ پرائمری سکول دادو والی ، گورنمنٹ پرائمری سکول جھگیاں ، گورنمنٹ گرلز پرائمری سکول درگاہ پور ، گورنمنٹ پرائمری سکول راجے والی ، گورنمنٹ پرائمری سکول باگڑیاں ، گورنمنٹ پرائمری سکول باگڑیاں کوہنہ ، گورنمنٹ پرائمری سکول نور پور تھیم ، گورنمنٹ پرائمری سکول کالو والی ودیگر شامل ہیں اوران سکولوں میں سے اکثر کی عمارتیں 2سے تین منزلہ ہیں ۔ ذرائع کے مطابق مانیٹرنگ ٹیموں نے سروے میں سرکاری سکولوں کی عمارتوں کو خطرناک قرار دیتے ہوئے اعلیٰ حکام کو بھجوائی گئی رپورٹ میں انکشاف کیا تھا کہ سکولوں کی عمارتیں کسی بھی وقت گرنے سے کوئی بڑا واقعہ پیش آ سکتا ہے لیکن دو سال گزر نے کے باوجود شکستہ عمارتوں کیلئے کوئی لائحہ عمل مرتب نہیں کیا گیا۔ شہریوں نے کہاہے کہ خستہ حال سکولوں کی عمارتوں کوفوری گراکردوبارہ تعمیرکیاجائے کیونکہ انسانی جان سے قیمتی کوئی بھی چیزنہیں ہے ۔
Load/Hide Comments