قتل سمیت دیگر سنگین اور معمولی نوعیت کے مقدمات کے چالان سماعت کیلئے عدالتوں میں جمع نہ کرانے والے ایس ایچ اوز اور تفتیشی آفیسرز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ، سیشن جج اور جوڈیشل افسر وں کے بار بار احکامات کے باوجود پولیس افسر مقدمات کے چالان عدالتوں میں جمع کرانے میں ناکام ہوگئے ، جوڈیشل مجسٹریٹ کے لیٹرکے باوجود ایس ایس پی انویسٹی گیشن تھانہ صدر کے قتل کے مقدمہ کا چالان سماعت کے لئے عدالت نہ بھجوا سکے ۔ عدالتی ذرائع کے مطابق قتل ، ڈکیتی ، لڑکیوں کے اغوا ، راہزنی ، اقدام قتل اور دیگر نوعیت کے مقدمات کے مکمل یا نا مکمل چالان سماعت کے لئے ضابطہ فوجداری کی مقرر کردہ 15یوم کی مدت کے اندر جمع کرانے کی نہ صرف سیشن جج بلکہ تمام جوڈیشل افسر وں نے متعدد بار ہدایات جاری کیں لیکن تفتیشی افسر اور ایس ایچ اوز مقدمات کے چالان سماعت کے لئے عدالتوں میں نہیں بھجوا رہے ۔ ذرائع کے مطابق مقدمات کی 173کی رپورٹس/چالان مقررہ مدت میں جمع نہ کرانے والے تفتیشی افسر اور ایس ایچ اوز کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے ۔ پہلے مرحلہ میں جوڈیشل افسر وں کی جانب سے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کولیٹر ارسال کئے جائیں گے جس میں انہیں مقدمات نمبر اور دیگرتفصیلات سے آگاہ کر کے چالان طلب اور متعلقہ تفتیشی آفیسر سمیت ایس ایچ او کے خلاف کارروائی کی سفارش کی جائیگی ۔ دوسرے مرحلہ میں جوڈیشل افسر خود متعلقہ ایس ایچ او اور تفتیشی آفیسر کے خلاف کارروائی کریں گے ۔ ذرائع کے مطابق جوڈیشل مجسٹریٹ محمد عظیم بٹ نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن کو مقدمہ نمبری 901/18کا چالان زیر دفعہ 302ت پ جمع کرانے کی ہدایت کی اور ایس ایچ او تھانہ صدر سمیت تفتیشی آفیسر کے خلاف کارروائی کا حکم دیا ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments