منشیات کے عادی ہزاروں افراد ہیپاٹائٹس اور ایڈزجیسے امراض میں مبتلا ہونے لگے ،نوجوانوں اور عورتوں کی بڑی تعداد شامل ہے ،جن کی وجہ سے ان بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے ۔ذرائع کے مطابق متعلقہ اداروں کی مبینہ ملی بھگت کے باعث گوجرانوالہ سمیت دیگر علاقوں میں میڈیکل سٹوروں اور اتائیوں کے کلینکوں سے نشہ اور ادویات،سیرپ بلکہ ٹیکے وسرنج بھی آسانی سے دستیاب ہونے کی وجہ سے نشہ کے عادی ان کے مستقل گاہک بن جاتے ہیں۔ایک ہی سرنج کو لوگ باربار استعمال میں لاتے ہیں جس سے نشہ بازہیپاٹائٹس،ایڈز سمیت دیگر بیماریوں کا شکار ہو جاتے ہیں اور ان لوگوں کی وجہ سے بیماریوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے ۔میڈیسن اور انجکشن لگا کر نشے کے رجحان میں ایک دہائی کے دوران خطرناک حد تک اضافہ ہوا ہے اور اب تک درجنوں گھروں کے چراغ گل ہو چکے ہیں ، ذرائع کا کہنا تھا کہ زیادہ تر وہ لوگ نشہ کے عادی بنتے ہیں جو اتائی ڈاکٹروں سے اپنا علاج کر اتے ہیں کیونکہ معمولی درد پر بھی انہیں ایسے نشہ آور ٹیکے لگائے جاتے ہیں جن سے وہ مدہوش رہتے ہیں اور آہستہ آہستہ نشہ کے عادی ہو جاتے ہیں ۔عالمی ادارہ صحت کے اعدادوشمار کے مطابق پاکستان میں ہیپاٹائٹس کے مریضوں کی تعداد سوا کروڑ ہے ، ایڈز کی بڑی وجہ بھی گندی سرنجوں کو قرار دیا گیا ہے ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments