پاکستانیوں کے وقار کی علامت، پاک فضائیہ کا شاہکار JF-17 طیارے کے بارے میں مکمل تفصیلات جانیں

بھارتی فضائیہ کو دھول چٹانے والی ایئر کومبیٹ میں پاکستان کے جے ایف 17 تھنڈر فائٹر جیٹ نے دنیا بھر میں اپنی دھاک بٹھا دی، بین الاقوامی میگزین پاک فضائیہ کی تکنیکی صلاحیت کے ڈنکے پیٹ رہے ہیں۔

عالمی جریدوں میں جے ایف 17 تھنڈر کی پہلی کامیاں ڈاگ فائیٹ کا چرچا ہونے لگا۔ معتبر ملٹری ایوایشن ویب سائٹ دی ایویایشنسٹ کا کہنا ہے مگ 21 طیارہ جے ایف 17 کا پہلا شکار ہے۔ امریکی آن لائین جریدے بزنس انسائیڈر کے مطابق جیسے ہی میڈیا میں بھارتی مگ گرانے کی خبریں آئیں جے ایف 17 کی تیاری میں معاونت فراہم کرنے والی چین کی کمپنی کے شیئرز کی قیمت صرف 5 منٹ میں 10 فیصد بڑھ گئی۔

جے ایف 17 تھنڈر ایک ایڈوانس، کم وزنی، ملٹی رول فائٹر جیٹ ہے جو کہ پاکستان اور چین کے مشترکہ تعاون سے بنائے گئے ہیں۔ اس کی تیاری میں پاکستان کی ائیرو ناٹیکل کمپلیس اور چین کی کامرا، چھینگدو انڈسٹری کارپوریشن نے حصہ لیا۔ یہ فضا سے فضا میں اور فضا سے زمین میں ٹارگٹ کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی بنیادی ساخت کا اعلیٰ ڈیزائن اور کم وزنی اسے تقریباً 1296 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار عبور کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔ 2007 میں اس کی اڑان کا کامیاب ٹیسٹ کیا گیا تھا اور 23 مارچ 2007 پاکستان ڈے کے موقع پر ان برق رفتار جیٹس کو قوم کے دفاع کے لیے پاکستان فضائیہ کی صفوں میں شامل کیا گیا۔ اس کے ایک یونٹ پر قیمت تقریباً 25 سے 32 ملین ڈالرز لاگت آئی۔

دوسری جانب پاکستان فضائیہ کی جاندار کاروائی میں تباہ ہونے والے طیارے ایم آئی جی 21 تھے جو دراصل ایک سنگل اینجن فائڑ جیٹ ہے جو کہ مکویان گریووچ کی جانب سے ڈیزائن کیا گیا تھا جس میں آر25 کا ٹربو جیٹ نصب ہوتا ہے جو اس طیارے کو 1350 میل فی گھنٹہ کی رفتار عبور کرنے کی صلاحیت دیتا ہے۔ ایڈوانس ریڈار سسٹم کے متعارف ہونے سے پہلے یہ طیارہ لانچ ہوا تھا جو کہ خاص طور پر گھات لگا کر حملہ کرنے کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ روایتی جنگ کے لیے اس طیارے پر فورسز کا انحصار اس لیے زیادہ ہوتا ہے کیوں کہ اس کی سپیڈ پر منحصر ہوتے ہوئے پائلٹ اچانک ٹارگٹ کو نشانہ بناسکتا ہے اور مخالف کے جوابی حملے سے پہلے ٹارگٹ کی جگہ سے واپس بھی آسکتا ہے۔ ایم آئی جی 21 کی قیمت 2 اعشاریہ 9 ملین ڈالرز تھی جب 1959 میں اسے بنایا گیا تھا۔ جبکہ اب اس کی قیمت 25 اعشاریہ 1 ملین ڈالرز عبور کرچکی ہے۔
غور طلب بات یہ ہے کہ پاکستانی فضائیہ نے کاروائی کرتے ہوئے دو ایم آئی جی 21 طیارے مار گرائے۔ دوسرے لفظوں میں کہا جائے تو بھارت کو ان طیاروں کے تباہ ہونے سے 50 ملین ڈالرز سے زائد نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
نوٹ: یہ اعدادو شمار پی اے سی، وکی پیڈیا اور ملٹری مشین ویب سائٹس سے لیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں