رنگوں سے کھیلنے والوں کی بے رنگ زندگی ، تحریر: عائشہ بٹ

پہلوانوں کا شہر گوجرانوالہ پاکستان کا پانچواں بڑا شہر ہے یہ نہ صرف اپنی انڈسٹری اور کھانوں کے لیے مشہور ہے بلکہ یہاں بہت سے عظیم مصور بھی موجود ہیں۔جنہوں نے ناصرف ملکی بلکہ غیر ملکی سطح پر بھی ملک کا نام روشن کیا ہے ۔ ان میں محمد شفیع، تابش سیالوی،محمود بٹ، شاہد جی  اور عادل محمود سرفہرست میں شامل ہیں۔ اپنے رنگوں سے کورے کینوس میں رنگ بھرنے والے ان لوگوں کی زن

دگی تلخیوں اور حالات کی چکی میں پسی ہوئی ہے ۔حکومتی سرپرستی حاصل نا ہونے کی وجہ سے گمنامی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔ان سب ناموں میں سر فہرست نام محمد شفیع کا ہے جن کی عمر 68 سال ہے۔ انہوں نے نوعمری سے ہی اپنے ہنر کا لوہا منوانا شروع کردیا تھا۔ان کے استاد برصغیر پاک و ہند کے نامور خطاط اللہ بخش تھے۔

گوجرانوالہ شہر کی دیواروں پر جو تاریخی عمارتیں بنی نظر آرہی ہیں وہ بھی ان کی ہنر مندی کا منہ بولتا ثبوت ہیں ۔گہما گہمی اور کشمکش کی اس دنیا میں جہاں ہر کوئی مہنگائی کے ہاتھوں سے مجبور ہے وہیں یہ عظیم مصور غربت کی تصویر بنا ہوا ہے۔آرٹ کونسل کی جانب سے ایوارڈ یافتہ یہ مصور مہنگائی کے اس دور میں دو وقت کی روٹی کے لئے مجبور ہے ، نوبت یہاں تک پہنچ چکی ہے کہ اب سوچتے ہیں کہ رنگ کہاں سے خریدے؟ حکومتی عدم سرپرستی اور بے حسی کے باعث  گمنامی کی زندگی گزار رہے ہیں ۔

پوری دنیا میں جہاں مصوروں کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے وہیں ہمارے ہاں ابھی بھی اس شعبے کو قدر کی نگاہ سےنہیں  دیکھا جاتا ۔سرکاری سطح پر شہر میں کوئی آرٹ کالج موجود نہیں ہے جہاں طالبعلم اپنے خواب پورے کر سکیں ۔نوجوان نسل اس علم کو بہت خوشی اور شوق سے حاصل کرنا چاہتی ہیں لیکن حکومتی عدم توجہی کے باعث والدین بچوں کو یہ شعبہ اپنانے نہیں دیتے۔ ۔

عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ حکومت کو ایسے ہنر مند افراد کی نہ صرف سرپرستی کرنی چاہئے بلکہ ایسے مواقع فراہم کرنے چاہئے جس سے وہ نا صرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح  پر بھی ملک کا نام روشن کر سکیں۔جس  طرح گوجرانوالہ شہر کی بنی مصنوعات پوری دنیا میں اپنی مثال آپ ہیں۔ اسی طرح حکومت کو چاہیے کے سرکاری سطح پر ایسے ٹیکنیکل اور پروفیشنل ادارے قائم کرے جہاں پر نوجوان نسل کو نا صرف ٹرینگ دی جائے بلکہ انہیں فن مصوری کے جدید علوم سے بھی روشناس کروایا جاسکے۔


عائشہ بٹ گفٹ یونیورسٹی سے ماسٹرز کررہی ہیں۔ ان کا شمار گوجرانوالہ کے نامور مصوروں میں ہوتاہے جنہوں نے اپنی زندگی فن مصوری  اور اس فن سے لگاؤ رکھنے والوں کیلئے وقف کر رکھی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں