دوسرے بچے کی پیدائش میں تین سال کا وقفہ کرنے والے خاندان کو حکومت 12 سے 24 ہزار روپے سالانہ انعام دے گی۔پنجاب حکومت عالمی بینک کے تعاون سے صوبہ بھر میں پائلٹ پروجیکٹ کے تحت پروگرام کا آغاز کرے گی۔خاندانی منصوبہ بندی کے تحت نئے پلان کے تحت پنجاب میں زچہ بچہ کو تین سال کی منصوبہ بندی کرنے پر وظیفہ ملے گا۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ عالمی بینک پنجاب حکومت کو خاندانی منصوبہ بندی میں معاونت دے گا۔خواتین کو ماہانہ وظیفہ پنجاب حکومت عالمی بینک کے تعاون سے منتقل کی جائے گی۔حکام کا کہنا ہے کہ ابھی ایک سے دو ہزار روپے ماہانہ خواتین کو وظیفہ دینے کا مقصد خاندانی منصوبہ بندی اور بچوں کی صحت کو بہتر بنانا ہے۔گذشتہ عالمی بینک کے نمائندگان سے محکمہ بہبود آبادی اور دیگر محکموں کے افسران نے میٹنگ بھی کی تھی۔
جس میں پنجاب حکومت کے متفقہ فیصلے کے بعد محکمہ صحت اور بہبود آبادی کو عالمی بینک سے ورکنگ کرنے کا حکم دے دیا گیا۔واضح رہے خاندانی منصوبہ بندی ہمارے ملک کیلئے دور جدید کا سب سے بڑا چیلنج ہے۔۔عام طور پر خاندانی منصوبہ بندی کا غلط مفہوم لیا جاتا ہے خاندانی منصوبہ بندی اور صحت کا آپس میں گہرا تعلق ہے فیملی پلاننگ پر عمل کے بعد کسی ایک فرد کی صحت کی حفاظت نہیں ہوتی بلکہ پورے کنبے کی صحت کی حفاظت کی جاسکتی ہے اور یہ بات اسلامی حوالے سے بھی دین کے عین مطابق ہے کیونکہ قرآن میں ہے کہ مائیں بچوں کو دو سال تک اپنا دودھ پلائیں۔
اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق اگر پاکستان کی آبادی موجود شرح سے بڑھتی رہی تو 2050ء تک اس ملک کی آبادی 342 ملین تک پہنچ سکتی ہے یہ ممکن ہے کہ 2050ء تکپاکستان کی آبادی میں ہونے والے تیز رفتار اضافے میں کمی لاتے ہوئے اسے 246 ملین تک محدود کیا جا سکے