صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے کہا ہے کہ حکومت پنجاب بہت جلد اسمبلی میں قانون سازی کرے گی جس کے تحت سکولوں کی عمارتوں کے معیار مقرر کئے جائیں گے اور مطلوبہ شرائط پر پورا نہ کرنے والے سکولوں میں تعلیمی سلسلہ شروع کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔ پنجاب کے 52 ہزار سرکاری اور تمام پرائیویٹ سکولوں کی عمارتوں کا سروے شروع کروا دیاگیاہےاور بوسیدہ اور مخدوش عمارتوں میں کھلے ہوئے تمام سکول معیاری عمارتوں میں شفٹ ھونے تک ایسے سکولوں میں تعلیمی سلسلہ بند کردیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی تعلیم سے زیادہ ان کی زندگی کاتحفظ ضروری ہے اور حصول تعلیم کیلئے آنے والے بچوں کو بوسیدہ اور مخدوش عمارتوں میں قائم سکولوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جاسکتا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے حادثہ کا شکارہونے والے کے ٹی ماڈل سکول کشمیر روڈ گوجرانوالہ پہنچنے کے بعد سکول کے دورہ کے دوران میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ کمشنر وقاص علی محمود‘ ڈپٹی کمشنر نائلہ باقر‘ اے سی سٹی طارق بھٹی‘ صدر حنا ارشد‘ سی ای اوایجوکییشن محمد فاروق‘ پی ٹی آئی کی رہنما زبیدہ احسان اور متعلقہ اداروں کے افسران بھی موجود تھے۔
صوبائی وزیر تعلیم مراد راس نے کہا کہ واقعہ اسقدر افسوسناک ھے کہ ان کے پاس شہید بچوں کے والدین سے کہنے کیلئے کچھ نہیں‘ انہوں نے کہا کہ والدین آج صبح خوشی خوشی بچوں کوانعام لینے کیلئے سکول بھیجا اورواپسی پر ننھے پھولوں کی نعشیں وصول کیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ ماہ اسی طرح کے ایک اور واقعہ میں وہ گجرانوالہ آئے تھے اور آج پھر پھولوں کے جنازے دیکھے ھیں ، اب یہ سلسلہ مزید بند ہونا چاہئیے۔
صوبائی وزیر نے بتایا کہ متاثرہ سکول کافنٹس سرٹیفکیٹ گذشتہ سال ہی جاری کیاگیاتھا جب کہ معیاری عمارتیں اتنی جلدی ڈھیر نہیں ہوا کرتیں۔ انہوں نے کمشنر اور ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ عمارت کا فنٹس سرٹیفکیٹ جاری کرنے والے ذمہ دار اہلکاروں کے خلاف سب سے پہلے کاروائی کی جائے۔ انہوں نے میڈیا نمائندوں کویقین دلایا کہ ڈپٹی کمشنر نائلہ باقر کی طرف سے قائم کی جانے والی چھ رکنی کمیٹی معاملات کاتفصیلی جائزہ لے رہی ہے ۔متاثرہ سکول کی عمارت کوسیل کردیاگیا ھے اورحادثے کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لے کر ایک آدھ دن میں رپورٹ پیش کردی جائے گی جس کی روشنی میں ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی ہوگی اور بلڈنگ ڈیپارٹمنٹ کی رائے کے بعد متاثرہ سکول دوبارہ کھولنے یا نہ کھولنے کا فیصلہ کیا جائے گا۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ کوہدایت کی کہ ضلع میں موجود مخدوش اور بوسیدہ عمارتوں میں قائم سکولوں کے مالکان کو وارننگ جاری کی جائے کہ وہ فوری اپنے سکولوں کومعیاری عمارتوں میں شفٹ کرلیں حکومت اور معاشرہ مزیدایسے کسی نقصان کامتحمل نہیں ہوسکتا۔ میڈیانمائندوں کے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نئے سکول کھولنے سے بہتر ہے کہ پہلے سے موجودہ سکولوں کی حالت بہتر کی جائے اورقوم کے بچوں کی جانوں کو درپیش خطرات دور کئے جائیں۔
ڈپٹی کمشنر نائیلہ باقر نے اس موقع پرکہا کہ کے ٹی ماڈل سکول حادثے جی وجوھات جاننے کیلئے چھ رکنی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے اورسکول کے پرنسپل کو گرفتار کرلیاگیاہے انہوں نے کہا کہ حادثہ کے ذمہ داروں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
Load/Hide Comments