گوجرانوالہ ڈویژن میں آٹے کی قیمت میں خودساختہ اضافہ کردیا گیا ۔ آٹے کی قیمت بڑھتے ہی روٹی اور نان کی قیمت میں بھی اضافہ کردیا گیا ہے جس سے شہری پریشان ہیں۔ متعدد مقامات پر آٹا مقررہ سرکاری نرخوں کے بجائے من مانی قیمت پر فروخت ہورہا ہے ۔ تفصیلات کے مطابق 20کلوگرام کے آٹے کا سرکاری ریٹ 760روپے ہے اور چکیوں پر 900 روپے فی 20کلو گرام میں فروخت ہورہا ہے جس وجہ سے روٹی کی قیمت 10روپے اور نان کی قیمت 14روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ ضلعی انتظامیہ، بلدیاتی افسر ، محکمہ خوراک اور پرائس کنٹرول مجسٹریٹس لمبی تان کر سو ئے ہوئے ہیں ۔ حکومت پنجاب نے 100گرام روٹی کی قیمت 6روپے ،خمیری روٹی 8اور تندوری نان 120گرام کی قیمت 12 روپے مقر کی ہے لیکن کسی جگہ اس حکم نامے پر عملدرآمد نہیں ہورہا اور جہاں روٹی 6روپے میں فروخت ہورہی ہے اس کا وزن 60 گرام ہوتا ہے اور جہاں روٹی کا وزن 100گرام ہے وہاں اس کی قیمت 10روپے ہے ۔اسی طرح نان کی سرکاری قیمت 8 روپے ہے لیکن یہ 12سے 15روپے میں بک رہا ہے ۔ ہوٹل اور تندور مالکان کا کہنا ہے کہ پہلے حکومت گندم کی قیمت کنٹرول کرے پھر نان اور روٹی کی قیمتیں کم ہوں گی۔ پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث انہیں آٹا لاتے وقت کرایہ پہلے سے زیادہ دینا پڑتا ہے ۔ اگر وہ سرکاری ریٹ پر روٹی اور نان فروخت کریں تو انہیں نقصان ہوگااسلئے وہ زائد قیمت وصول کرنے پر مجبور ہیں ۔دوسری طرف ضلعی انتظامیہ کا کہناہے کہ پرائس کنٹرول مجسٹریٹ وقتاً فوقتاً قیمتیں چیک کرتے رہتے ہیں اور زائد قیمت پر روٹی اور نان فروخت کرنیوالوں کیخلاف کارروائی بھی کی جاتی ہے ۔
اہم خبریں
مزید پڑھیں
Load/Hide Comments