نجی سکول کی دیوار گرنے سے خاتون ٹیچرسمیت ہلاکتوں کے مقدمہ میں جوڈیشل مجسٹریٹ نے جیل میں بند ملزم سعید احمد ظفر کی ضمانت کی درخواست خارج کر دی ، جوڈیشل مجسٹریٹ نبیلہ ظہیر نے اپنے حکم میں کہا کہ سکول انتظامیہ اور مالکان کی نا اہلی کی وجہ سے قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ایسا ملزم ضمانت کی غیر معمولی رعایت کا حقدار نہیں ۔ ملزم کے وکیل نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ سعید ظفر کا سکول انتظامیہ سے کوئی تعلق نہیں ،پولیس نے اسے غلط طور پر مقدمہ میں نامزد کر کے گرفتار کیا ، واقعہ در حقیقت ایک حادثہ ہے ، سکول انتظامیہ کے پاس بلڈنگ کی فٹنس کے تمام کاغذات مکمل ہیں۔
دوسری جانب سرکاری وکیل کا موقف تھا کہ ملزم ایف آئی آر میں نامزد اور اسکے خلاف ٹھوس ثبوت ہیں اسلئے ملزم کی ضمانت کی درخواست خارج کی جائے ۔ عدالت نے اپنے حکم کا آغاز اﷲ کے پاک نام سے کیا اورکہا کہ ملزم اپنی صفائی میں کوئی ثبوت پیش نہیں کر سکا ، واقعہ میں معصوم انسانی جانوں کانقصان ہوا ، ملزموں کی نا اہلی کی وجہ سے کئی طالب علموں کا مستقبل بھی خراب ہوا ۔
Load/Hide Comments