گوجرانوالہ میں 13سالہ بچے کا پولیس ملازم کے بیٹے کو پتنگ بازی سے منع کرنا جرم بن گیا ،باوردی پولیس اہلکار تشدد کے بعد بچے کو برہنہ گلیوں میں گھماتا رہا۔
مصطفی کالونی میں قانون کے رکھوالے نے ہی سر بازار قانون کا تماشہ اس وقت بنایا جب 13 سالہ بچے نے پولیس کانسٹیبل ندیم کے بیٹے کو پتنگ بازی سے منع کیا ،ملزم نے معصوم بچے کو بدترین تشدد کا نشانہ بنایا ،یہی نہیں تشدد سے دل نہ بھرا تو حماد کو برہنا کرکے گلیوں میں گھماتا رہا,اور قانون کے ساتھ سرعام کھلواڑ کرتا رہا۔
4 روز قبل کے واقعے کی فوٹیج میڈیا نے نشر کی جس میں نام نہاد قانون کا محافظ بچے پر تشدد کےبعد برہنہ گلیوں میں گھما رہا ہے تو حکام کو ہوش آیا ذمہ دار کانسٹیبل محمد ندیم کو معطل کر کے مقدمہ درج کرلیا گیا جس کے بعد تھانہ سول لائن نے گزشتہ رات پولیس اہلکار کو گرفتار کرلیا۔
متاثرہ بچے کے والدین انسانیت سوز واقعے پر خوفزدہ اور انصاف کی دہائیاں دے رہے ہیں۔
سی پی او معین مسعود نے واقعے کا نوٹس لے کر ایس پی سول لائن عمران احمد کو انکوائری آفیسر مقرر کرتے ہوئے 12 گھنٹے میں رپورٹ طلب کی ہے اب دیکھنا یہ ہوگا متاثرہ بچے کو انصاف مل پائے گا یا پھر یہ معاملہ بھی پولیس کی روایتی انکوائریز کی نظر ہوجائے گا۔
دوسری طرف گوجرانوالہ میں پولیس کانسٹیبل کا 13سالہ بچے کو تشدد کے بعدگلی میں برہنہ گھمانے کے واقعے میں نیا موڑ آگیا ،پولیس نے بدنامی سے بچنے اور اپنے پیٹی بند بھائی کو بچانے کے لیے متاثرہ بچے حماد ساجد کے خلاف کانسٹیبل کے بیٹے سے مبینہ زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا۔
مگر چند ہی گھنٹوں بعد انکوائری رپورٹ آئی تو واقعے کا رخ ہی بدل گیا ، متاثرہ بچے کے خلاف تھانہ سول لائن میں اقدام زیادتی کامقدمہ درج کرکے 13 سالہ بچے کو حوالات میں بند کردیا گیا،پولیس کا کہنا ہے ملزم حماد پتنگ بازی کے بہانے ندیم کے بیٹے نفیس کو مکان کی چھت پر لے گیا اور زیادتی کی کوشش کی بچے کے شور مچانے پر ندیم موقعہ پر پہنچ گیا اور اسے برہنہ حالت میں پکڑ کا باہر لے گیا
Load/Hide Comments