گوجرانوالہ .صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ خواتین کو غیرت کے نام پر قتل کے حوالہ سے معاشرتی سوچ اور رویو ں میں مثبت تبدیلی کی اشد ضرورت ہے اور بحثیت مسلمان ہمیں اسوہ رسول اور اسلامی تعلیمات سے رہنمائی حاصل کرتے ہوئے اپنی خواتین اوربیٹیوں کو بھی اپنے بیٹوں کے برابر عزت و احترام‘ تعلیم اور روزگار کے چناؤ کی آزادی اور پسند کی شادی کا اختیار دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے اپنی ازواج مطہرات اور بیٹیوں کو مثالی عزت و تکریم دے کر ہمیں یہ پیغام دیا ہے کہ ہم بھی اپنے گھریلو اور خاندانی امور کو اسوہ رسول کی روشنی میں ہی سرانجام دیں۔انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے غیرت کے نام پر ہمیشہ بیٹی اور عورت ہی قتل ہوتی آئی ہے اور پسند کی شادی کرنے والی خاتون کو ہی ظلم و تشدد اور موت کا سامنا کرنا پڑتا ہے جبکہ بیٹے اور مرد کے معاملے میں غیرت کا معیار دوسرا ہوتاہے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین ہماری آبادی کا نصف ہیں اور ان کی تعلیم و تربیت‘ اعتماد اور باعزت روزگار کے ذریعہ معاشی خود کفالت والدین کی اولین ذمہ داری ہے۔ انہو ں نے کہا کہ گھریلو تشدد کرنیو الوں کے بچے بھی خواتین کو کم تر سمجھتے ہوئے ان کی مار پیٹ کو جائز سمجھتے ہیں اور وہ کبھی بھی اچھے شوہر ثابت نہیں ہوسکتے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی کی بات تو یہ ہے کہ ایک طرف عورت ظلم و ستم اور تشدد کا شکار ہوتی ہے اور دوسری طرف معاشرہ اور ادارے بالخصوص پولیس بھی خواتین کے حوالہ سے منفی اور متعصبانہ رویہ رکھتے ہیں جس کی وجہ سے خواتین کے خلاف ہونے والے مظالم کا سلسلہ جاری رہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کے تفتیشی افسران ایسی خواتین کو ہمدردی کی نگاہ سے دیکھتے ہوئے پوری غیر جانبداری‘ خلوص نیت اور پروفیشنل اپروچ کے ساتھ ان کے خلاف ہونے والے مظالم کا راستہ روکیں اور غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی خواتین کے مجرمان کو بھی اسی تندہی سے گرفتار کریں جیسا قتل عمد کے مجرمان کو گرفتار کرنے کیلئے کاروائی کی جاتی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ریپ‘ گھریلو تشدد اور دیگر جرائم میں ملوث ملزمان کی گرفتاری کیلئے سانسی طریقہ کار بیحد اہم ہے اور اس سلسلہ میں پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی قابل ستائش کارکردگی کا مظاہرہ کررہی ہے۔
صوبائی وزیر صحت نے ان خیالات کا اظہار پولیس کے زیراہتمام ”بأی ذنب قتلت۔۔۔۔۔۔۔۔۔مجھے کس جرم میں قتل کیاگیا“ کے موضوع پر ضلع کونسل ہال میں منعقدہ ایک خصوصی سیمینار کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمینار کا مقصد غیرت کے نام پر قتل کے حوالہ سے معاشرتی رویوں اور سوچ میں مثبت تبدیلی اور تفتیشی افسران کی پیشہ وارانہ مہارت اور طرز فکر میں بہتری لاناتھا۔ ریجنل پولیس آفیسر طارق عباس قریشی‘ سی پی اوڈاکٹر معین مسعود‘ پی ٹی آی کے مقامی رہنما‘ معززین‘ پولیس افسران‘ خواتین اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والوں کی ایک بڑی تعداد نے ورکر خواتین کو انتہائی کم تر سمجھنا فخر سمجھا جاتا تھا اور نبی آخر الزمان کی ذات بابرکات وہ ہستی تھیں جنہوں نے اس جاہلانہ طرز فکر کو ہمیشہ کیلئے تبدیل کردیا۔ آپ ﷺ نے اپنی خواتین اور بیٹیوں کو جوعزت واحترام دیا وہ رہتی دنیا تک ایک روشن مثا ل ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہونے کے ناطے خواتین کو تعلیم‘ روزگار اور نکاح میں پسند کے اظہار کی آزادی دیتا ہے تو ہم کون ہے جو نبی پاک ﷺ سے بڑھ کر خود کو غیرت مند ثابت کرنے کیلئے اپنی جاہلانہ رسوم و رواج کے قیدی بن کراپنی خواتین اور بیٹیوں کو غیرت کے نام پر قتل کررہے ہیں۔ انہوں نے ایک با مقصد سیمینار کے انعقاد پر آر پی او طارق عباس قریشی اور سی پی او ڈاکٹر معین مسعو د کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے سیمینارز سے ہی معاشرتی سوچ اور رویوں میں بہتری آئے گی۔ انہو ں نے کہا کہ حکومت پنجاب ڈی ایچ کیو ہسپتال کی سطح پر فرانزک اسپیشلسٹ کی تقرری کرے گی اور محکمہ صحت خواتین کے خلاف جرائم کی سرکوبی کے سلسلہ میں پولیس اور دیگر ڈیپارٹمنٹس سے مکمل تعاون کرے گا۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریجنل پولیس آفیسر طارق عباس قریشی‘ سی پی او ڈاکٹر معین مسعود اور پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر اشرف طاہر نے کہا کہ خواتین کا غیرت کے نام پر قتل ایک بہت بڑا معاشرتی المیہ ہے اور اس کا محرک صرف وہ جاہلانہ سوچ ہے جس میں عورت کو غلام اور قیدی سمجھتے ہوئے اس پر تعلیم‘ روزگار‘ پسند کی شادی جیسے بنیادی انسانی حقوق کا دروازہ ہمیشہ کیلئے بند رکھا جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کبھی بھی ایسا نہیں ہوا کہ بہن نے غیرت کے نام پر اپنے بھائی‘ بیوی نے خاوند اور باپ نے بیٹی کی بجائے بیٹے کو قتل کردیا ہو۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں خواتین کو عزت و تکریم دے کر ایک خوشگوار پر امن اور حقیقی اسلامی معاشرے کی تشکیل میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اور اس کیلئے بے حد اہم یہ ہے کہ والدین بیٹے اور بیٹی کو کوئی فرق روا نہ رکھتے ہوئے دونوں کو تعلیم‘ روزگار اور دیگر امور میں یکساں آزادی دیں اور بالخصوص اپنی بیٹیوں کو معاشی طور پر خود کفیل بنانے کیلئے ایک قدم آگے بڑھ کر ان کی بھرپور حوصلہ افزائی اور رہنمائی بھی کریں۔ انہوں نے کہا کہ فرانزک سائنس کے ذریعہ زیادتی‘ تشدد اور قتل کے مجرمان کی نشاندہی ممکن ہے اور تمام تفتیشی افسران ایسے کیس ترجیحی بنیادوں پر فرانزک ایجنسی کو بھجوائیں۔ سیمینار کے اختتام پر تفتیشی افسران میں فرانزک کٹس جبکہ مہمانان خصوصی میں شیلڈز بھی تقسیم کی گئیں۔
Load/Hide Comments