گوجرانوالہ میں سٹریٹ کرائم میں خوفناک حد تک اضافہ ، تین ماہ کے دوران 780سے زائد ڈکیتی و چوری کی وارداتیں، ڈولفن فورس سمیت گوجرانوالہ پولیس سٹریٹ کرائم پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہو گئی ، بڑھتی ہوئی وارداتوں پر شہری سراپا احتجاج ہیں ، متعدد وارداتوں کے مقدمات ہی درج نہیں ہو سکے ، شہریوں نے بڑھتے ہوئے جرائم کی وجہ ناتجربہ کار ایس ایچ اوز کو قرار دے دیا ،پولیس نے ریکارڈ یافتگان کی گرفتاری کا فیصلہ کر لیا۔
گوجرانوالہ میں تین ماہ کے دوران ڈکیتی و راہزنی کی 317 وارداتیں جبکہ موٹر سائیکل ، کار ، مویشی اور گھروں میں چوری کی 463 وارداتیں ہوئیں ، بڑھتے ہوئے جرائم سے شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا ، بوکھلاہٹ کے شکار پولیس افسروں نے ریکارڈ یافتہ ملزموں کی گرفتاری کے لیے احکامات جاری کر دیے.
ذرائع کا کہنا تھا کہ ضلع گوجرانوالہ میں دو ہزار کے قریب افراد سنگین مقدمات میں ملوث رہے ہیں جو کے سزائیں کاٹنے کے بعد رہا ہو چکے جبکہ ڈکیتی کی بڑی وارداتیں کرنے والے ملزم بیرون ملک فرار ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے ،شہریوں کا کہنا تھا کہ پولیس حکام کی جانب سے غیر سنجیدہ اور نہ تجربہ کار ایس ایچ اوز تھانوں میں تعینات کئے گئے ہیں جو کہ جدید ٹیکنالوجی سے بھی واقف نہیں ہیں جس وجہ سے کرائم میں خوفناک حد تک اضافہ ہوتا چلا جا رہا ہے اور شہری تین مہینوں میں کروڑوں روپے کے مال وزر سے محروم ہو چکے ہیں ، دوسری طرف پولیس حکام کا کہنا تھا کہ سٹریٹ کرائم کو روکنے کے لئے ریکارڈ یافتگان کی گرفتاری انتہائی ضروری ہے ، تمام ملزمان کے ازسر نوکوائف اکٹھے کیے جا رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ ان کی ٹریول ہسٹری بھی حاصل کی جا رہی ہے۔
دوسری طرف شہریوں کا کہنا ہے کہ آرپی او، سی پی او، ایس پیز اور دیگر پولیس افسران کھیل کود کے انتظامات کروا کر مبارکبادیں وصول کررہے ہیں تو کبھی سیمینار میں سرٹیفیکیٹس تقسیم کرکے فوٹو سیشن اور حاضرین کو تقریریں سنانے میں مصروف ہیں، جس کے باعث پولیس ملازمین بھی ان سیمینارز اور ٹورنامنٹس کی سیکیورٹی پر مامور ہوتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ اسٹریٹ کرائمز کے خاتمے کیلئے مکمل اقدامات کئے جائیں
Load/Hide Comments