پاکستانی لڑکیوں کی اسمگلنگ: چینی باشندوں سمیت مزید 14 افراد گرفتار

وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) کے انسداد اسمگلنگ سیل نے کارروائی کرتے ہوئے پاکستان لڑکیوں کو جھانسہ دے کر شادی کرنے والے چینی گروہ کے مزید 14 افراد کو گرفتار کرلیا۔

ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ کارروائی گزشتہ روز کی جانے والی کارروائی کا ہی تسلسل ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے نے اسلام آباد اور راولپنڈی کے مختلف علاقوں میں کارروائی کرتے ہوئے 14 چینی باشندوں کو گرفتار کیا۔

انہوں نے بتایا کہ گرفتار افراد کے قبضے سے 3 پاکستانی لڑکیوں کو بھی بازیاب کروایا گیا تھا جن کے بارے میں خیال کیا جارہا ہے کہ انہیں شادی کا جھانسہ دے کر اسمگل کیا جانا تھا۔

ذرائع کے مطابق پہلی مرتبہ چینی باشندوں سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے، تاہم انہیں گرفتار کرکے ایف آئی اے ہیڈ کوارٹرز منتقل کردیا گیا ہے۔

حکام کو مذکورہ گرفتاریوں کے بعد مزید انکشافات کی توقع ہے۔

خیال رہے کہ ایک ایسے چینی گروہ کے بارے میں انکشاف سامنے آیا تھا کہ وہ پاکستانی لڑکیوں کو شادی کا جھانسہ دے کر انہیں اسمگل کیا کرتے تھے۔

اس انکشاف کے بعد گزشتہ 2 روز سے ایف آئی اے حرکت میں آئی ہے اور مختلف شہروں سے 11 چینی باشندوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

ایف آئی اے نے 6 مئی کو لاہور میں کارروائی کرتے ہوئے جسم فروشی کے لیے پاکستانی لڑکیوں سے شادی رچانے والے 8 چینی شہریوں کو گرفتار کیا تھا جن میں ایک خاتون بھی شامل تھی۔

اس حوالے سے ایف آئی اے کا کہنا تھا کہ چینی شہری لاہور میں مقامی ایجنٹس کے ساتھ مل کر پاکستانی لڑکیوں سے شادی کرتے تھے جس کے بعد ان لڑکیوں سے جسم فروشی کروائی جاتی تھی۔

بعد ازاں 7 مئی کو ایف آئی اے کے انسانی اسمگلنگ سیل نے کارروائی کرتے ہوئے دارالحکومت اسلام آباد سے 3 چینی باشندوں سمیت 7 افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔

قبل ازیں ایف آئی اے نے 2 مئی کو فیصل آباد سے 2 چینی باشندوں سمیت 4 افراد کو اسی طرح کے الزامات میں گرفتار کیا تھا۔

بشکریہ ڈان نیوز

اپنا تبصرہ بھیجیں