رمضان بازاروں میں اشیا خورونوش کے ناپ تول میں گھپلے، جھگڑے معمول بن گئے

ضلع بھر میں لگائے جانے والے رمضان بازاروں میں اشیا خورونوش کے ناپ تول میں گھپلے ،الیکٹرانک کنڈوں میں ردوبدل کر کے شہریوں کو لوٹا جانے لگا،شہریوں اور دکانداروں میں جھگڑے معمول بن گئے ،ضلعی انتظامیہ اور محکمہ انڈسٹری کی عدم دلچپسی کی وجہ سے شہری خوار ہونے لگے ۔ تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے ضلع گوجرانوالہ میں سولہ رمضان بازار لگائے گئے ہیں ،حکومت کی جانب سے شہریوں کو ان بازاروں میں 19اشیا پر سبسڈی دینے کا اعلان کر رکھا ہے لیکن رمضان بازار میں صرف دو سٹالوں سے سستی اشیا مل رہی ہیں۔رمضان بازاروں میں فروخت ہونے والے پھلوں کے مختلف ریٹس نے شہریوں کو پر یشان کر کے رکھ دیا ہے ۔ایک سٹال سے آڑو 210روپے فی کلو ہے جبکہ اس کے ساتھ والے سٹال سے وہی آڑو 200روپے فی کلو ہیں۔سفید سیب ایک سٹال پر سوروپے تو دوسرے سٹال پر 90روپے فی کلو مل رہے ہیں۔ لیموں ایک جگہ پر 149روپے جبکہ دوسرے سٹال پر 240روپے فی کلو کے حساب سے فروخت ہو رہے ہیں۔ اشیا خورونوش کے ناپ تول میں گھپلے سامنے آئے ،دکاندار ناپ تول میں گھپلے کر شہریوں کو لوٹ رہے ہیں۔شہری نے دو کلو مرغی کا گوشت خریدا جو دوسرے کنڈے پر چیک کیا تو ڈیڑھ کلو نکلا،اسی طرح ایک شہری نے ایک کلو شکر خریدی تو وہ سات سو گرام نکلی ۔شہریوں کا کہنا ہے کہ رمضان بازار ڈرامہ ہے ،انتظامیہ فوٹو سیشن کرانے کیلئے آتی ہے ۔ عملہ کا کہنا ہے کہ شہریوں کی شکایات پر فوری ایکشن لیا جاتا ہے رمضان بازار میں قیمتوں اور معیار پر مکمل کنٹرول ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں