بھارتی ملک پائوڈر سے زہریلا دودھ تیا ر کر کے سپلائی کرنے کا انکشاف ہوا ہے ،تفصیلات کے مطابق خالص دودھ کی پیداوار کم جبکہ طلب زیادہ ہونے کے باوجود شہریوں کی دودھ کی ضرورت پوری کی جا رہی ہے ، شام کے وقت نا معلوم پارٹیاں مارکیٹ میں پاؤڈر والا زہریلا دودھ سر عام سپلائی کر کے شہریوں میں کھلے عام موت بانٹنے میں مصروف ہیں جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے محکمہ فوڈ سمیت انتظامیہ خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے ، ذرائع کے مطابق افغانستان کے شہر قندھار کے راستہ انڈین خشک دودھ پنجاب کے اکثر شہروں میں سپلائی کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے ،معلوم ہوا ہے کہ انڈیا یہ زہریلا خشک دودھ ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت افغانستان کے راستے پاکستان سمگل کروا کر پاکستانی نسل کو تباہ کرنے کی گھناؤنی کوشش کر رہا ہے ، انڈیا کے اس سمگل شدہ دودھ پر روس سمیت انٹر نیشنل مارکیٹ نے بھی پابندی عائد کی ہوئی ہے مگر یہاں اس کا بے دریغ استعمال حکومتی ارباب اختیار کی کارکردگی پر سوالیہ نشان بن کر رہ گیا ہے، دودھ فروشوں نے بتایا کہ دودھ کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے خشک پاؤڈر سے دودھ تیار کر کے مارکیٹ میں پہنچایا جاتا ہے۔
طبی ماہرین کے مطابق خشک پاؤڈر والے دودھ سے متعدد خطرناک بیماریاں پھیل رہی ہیں اورکینسر سمیت ذہنی کمزوری اور دیگر جسمانی امراض تیزی سے بڑھ رہے ہیں، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ انڈین خشک دودھ کھلے کینوں میں بیچا جا رہا ہے جبکہ محکمہ فوڈ، محکمہ صحت ایسے عناصر کو قابو کرنے کی کوشش کرتے ہیں نہ ہی اس مکروہ دھندہ کو روکنے کیلئے کوئی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
Load/Hide Comments