اسلام آباد: پیپلز پارٹی نے آصف زرداری کی گرفتاری پر دما دم مست قلندر کا اعلان کر دیا۔ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ حکومت سلیکٹڈ عدلیہ، سلیکٹڈ میڈیا اور سلیکٹڈ اپوزیشن چاہتی ہے، آصف زرداری نے بطور احتجاج گرفتاری دی۔
صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لگتا ہے حکومت قومی اسمبلی کا اجلاس نہیں چلنے دینا چاہتی۔ پروڈکشن آرڈر آصف زرداری کا حق ہے۔ لاڑکانہ سے منتخب رکن قومی اسمبلی کو بولنے نہیں دیا گیا۔ آصف زرداری کے تمام دوستوں کو جیل میں ڈال دیا گیا۔ سویلین ملکوں میں فوج بارڈر، بینکرمیں ہوتی ہے، ہم اسی لیے جمہوریت کو مضبوط کرنے کی کوشش کررہے ہیں، بار بار جمہوری سسٹم چلے گا تو ادارے مضبوط ہوں گے، جس طرح نانا، والدہ نے مقابلہ کیا میں بھی کروں گا۔ سچ تو یہ ہے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ آرٹیکل 10 اے سب کو شفاف ٹرائل کا حق دیتا ہے۔ ہر شہری کو فیئر ٹرائل کا حق حاصل ہے۔ حکومت مارتی بھی ہے، رونے بھی نہیں دیتی، ایسا رویہ ضیاء اور مشرف دور میں نہیں دیکھا جو نئے پاکستان میں دیکھ رہے ہیں۔
چیئر مین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت سلیکٹڈ میڈیا، سلیکٹڈ اپوزیشن اور سلیکٹڈ عدلیہ چاہتی ہے۔ بجٹ میں غریب پر بوجھ ڈالا جا رہا ہے۔ مجھے قومی اسمبلی میں بولنے کا موقع نہیں دیا گیا۔ پچھلے اجلاس میں بھی مجھے بولنے نہیں دیا گیا، آج مجھے مائیک دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ حکومت کے تین وزرا نے اسمبلی میں تقریر کی ۔حکومت جمہوری، انسانی حقوق پر حملے کر رہی ہے۔ اسپیکرسندھ اسمبلی کے گھر پر حملہ کیا گیا۔ چادر اور چار دیواری کے تقدس کو پامال کیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ اسپیکرقومی اسمبلی کووزیرستان سے تعلق رکھنے والے دوممبران بارے خط لکھا تھا۔ وزیرستان کے ممبران کے پروڈکشن آرڈرکا بھی مطالبہ کیا تھا۔ جھوٹ بولا گیا کہ خط نہیں ملا۔ اسپیکر،ڈپٹی اسپیکرکومستعفی ہو جانا چاہیے۔ دونوں کے رویے کی مذمت کرتا ہوں۔ آج قومی اسمبلی میں جو کچھ ہوا سب نے دیکھا۔
ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا ملکی مسائل زیادہ ہیں کوئی ایک پارٹی حل نہیں کر سکتی، جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمن جب بھی اے پی سی بلائیں گے شرکت کے لیے جائیں گے۔
دوسری طرف آصف علی زرداری کی بیٹی آصفہ بھٹو کا کہنا تھا کہ ہم جیلوں سے نہیں ڈرتے، بزدل سیلیکٹڈ حکومت سمجھتی ہے کہ اپوزیشن کو جیل میں ڈال کر وہ جائز ہو جائے گی، کوئی مقدمہ نہیں، کوئی سزا نہیں، آصف زرداری کی گرفتاری کی کوئی وجہ نہیں۔
ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ زرداری کو گرفتار کر کے حق کی آواز کو نہیں دبایا جا سکتا، آصف زرداری پہلے بھی بری ہوئے اور آئندہ بھی بری ہی ہوں گے، حیران ہوں کہ وزرا گرفتاری سے کئی دن اور ماہ قبل عدالتی فیصلے سے کیسے باخبر تھے، زرداری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے سے قبل کیسے وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے، انصاف کا مزاق اڑیا جا رہا ہے۔