اعلیٰ تعلیم کیلئے بچوں کو گو جرانوالہ ، گجرات یا لاہور بھجوانا پڑتا ہے ، تعلیمی اخراجات پورے نہ کر سکتے ،وزیر اعظم نوٹس لیں :شہری حامد ناصر چٹھہ ، ڈاکٹر نثار چیمہ ، جسٹس(ر)افتخار احمد چیمہ ، فیاض چٹھہ ، احمد چٹھہ کو وزیر آ بادکے عوام نے ایوان اقتدار میں پہنچایا
تحصیل وزیرآباد کے درجنوں دیہات کے طلبہ اور طالبات دور دراز سے مہنگی تعلیم حا صل کر نے پر مجبور ہوگئے ، مقامی سیا ستدانوں نے آج تک معیاری کالج اور یونیورسٹی منظور نہیں کرائی ، روزانہ تین ہزار سے زائد طالبہ طالبات شہروں میں جاتے ہیں ۔ تحصیل وزیرآباد حلقہ 52کے درجنوں چھوٹے بڑے قصبات کی آبادی تقر یبا چار لاکھ سے زیادہ افراد پر مشتمل ہے ، حلقہ 52 پاکستانی سیا ست میں نمایا ں اہمیت کا حامل رہا ہے ۔سا بق سپیکر قومی اسمبلی چودھری حامد ناصر چٹھہ،سابق ضلع ناظم فیاض چٹھہ اور کو آر ڈینیٹر انسپکشن ٹیم وزیراعلیٰ پنجاب محمد احمد چٹھہ ،مسلم لیگ ن کے ایم این اے ڈاکٹر نثار احمد چیمہ،سابق ایم این اے جسٹس(ر)افتخار احمد چیمہ کا تعلق بھی اسی حلقہ سے ہے ۔ درجنوں دیہات کے مکینوں نے بتایا کہ گورنمنٹ کے مڈل ، میٹرک اور ہا ئرسیکنڈری سکول تو موجود ہیں جہاں پر ایف اے تک تعلیم حا صل کی جا سکتی ہے مگر اس سے آگے بچوں کو پڑ ھانے کیلئے گوجرانوالہ ،گجرات اور لاہور بھیجنا پڑھتا ہے جس پر ماہانہ ہزاروں روپے خرچ آجاتا ہے ، علاقے میں موجود پرائیویٹ کالجز سالانہ لاکھوں روپے فیس وصول کر تے ہیں جہاں پر صرف ہائی سوسائٹی کے بچے جاسکتے ہیں، زیادہ تر والدین تعلیمی اخراجات زیادہ ہونے کی وجہ سے بچوں کی تعلیم ادھوری چھوڑ دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگی دور میں طالبات کیلئے جو کالج منظور کرایا گیا وہ بھی ویرانے میں ہے جسکی بلڈنگ ابھی تک نامکمل ہے اورباقی ہا ئر سیکنڈری سکولوں میں بھی سہولیات کا فقدان ہے ۔علاقہ مکینوں نے وزیر اعظم سے تعلیمی سہو لیات فراہم کر نے کا مطالبہ کیا ہے ۔
Load/Hide Comments