20سے 25 ہزار تک آبادی پر مشتمل پسماندہ علاقوں میں کالج بنانے کے احکامات کے باوجود اراکین اسمبلی کی غفلت و لاپرواہی کے باعث کالجز کی منظوری نہ مل سکی ، کئی علاقوں کی آبادی 25 ہزار سے بھی تجاوز
گوجرانوالہ(نیوز رپورٹر) ضلع گوجرانوالہ کے اکثر دیہی علاقے سرکاری ڈگری کالجز سے محروم ہونے کے باعث ان علاقوں کے طلبا وطالبات کو تعلیم کے حصول کیلئے دور دراز کے علاقوں میں جانا پڑتا ہے ،کالج دور ہونے کی وجہ سے اکثر طالبات اپنی تعلیم کا سلسلہ جاری نہیں رکھتیں اور ان کی تعلیم ادھوری رہ جاتی ہیں۔جن دیہی علاقوں میں عر صہ دراز سے ڈگری کالج قائم نہیں ہوسکے ان میں تلونڈی موسیٰ ، گوندلانوالہ، نت کلاں ،تریگری،جلال بلگھن،تلونڈی کھجور، فیروز والا، منڈیالہ ،احمد نگر، رسولنگر ،نت کلاں ، بڈھا گورائیہ اور تتلے عالی شامل ہیں ۔یاد رہے کہ سابق پنجاب حکومت کی جانب سے 20 سے 25 ہزار تک آبادی پر مشتمل پسماندہ علاقوں میں گورنمنٹ کالج قائم کرنے کے احکامات جاری کئے گئے تھے لیکن اراکین اسمبلی کی غفلت اور لاپرواہی کے باعث تاحال ان علاقوں میں کالجز کی منظوری نہیں مل سکی ہے ، بیشتر علاقوں کی آبادی 25 ہزار سے تجاوز کر چکی ہے ۔گوجرانوالہ ڈویژن میں 21پوسٹ گریجویٹ سمیت 120ڈگری کالجز ہیں جو 1کروڑ 61لاکھ آبادی کے لحاظ سے ناکافی ہیں ۔ طلبا و طالبات کے والدین نے مطالبہ کیا ہے کہ دیہاتی علاقوں میں کالج قائم کئے جائیں ۔
Load/Hide Comments