اینٹی کرپشن نے مقدمہ ڈپٹی کمشنرکی ہدایت پر درج کیا ، 1992سے 2018تک تعینات محکمہ ریونیو اور میونسپل کارپوریشن کے افسر بھی نامزد
گوجرانوالہ (سٹی رپورٹر) چڑیا گھر کیلئے مختص میونسپل کارپوریشن کی ملکیتی246کنال اراضی کو دھوکہ دہی سے فروخت کرنے اور غیر قانونی طور پر فیکٹریاں ،مکانات اور دیگر تعمیرات کروانے پر میونسپل کارپوریشن اور محکمہ ریونیو کے8افسروں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ 1992سے 2018 تک تعینات محکمہ ریونیو ،میونسپل کارپوریشن کے افسروں کو بھی مقدمہ میں نامزد کرلیا گیا جن میں ریونیو افسروں ،تحصیلدار ،رجسٹرار ،محرر ،پٹواری اور دیگر ملازمین کو شامل تفتیش کیا جائے گا ،اینٹی کرپشن نے ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پر مقدمہ درج کیا۔ چڑیا گھر کی اراضی پر مکین متاثرہ خاندان نے نیب ،اینٹی کرپشن سمیت دیگر تحقیقاتی کمیٹیوں کو بیانات ریکارڈ کروائے تھے کہ انہوں نے چڑیا گھر کی اراضی کو خریدا ہے اور ان کے پاس میونسپل کارپوریشن کے منظور شدہ نقشے موجود ہیں ،جگہ کی نشاندہی پٹواریوں نے کی، اس علاقہ میں ان کے ووٹ بھی بن چکے ہیں ،سوئی گیس ،واپڈا اور واسا کے کنکشنز موجود ہیں ،دوران رجسٹری سب رجسٹرار کے سامنے پیش ہوتے رہے ہیں، اس کے علاوہ نیب نے 130 خاندانوں کو بیانات قلمبند کروانے کیلئے نوٹس ارسال کئے جس میں 89 خاندانوں نے ریکارڈ پیش کیا جس پر نیب نے ضلعی انتظامی افسروں کو کارروائی کا حکم دیا ، انتظامیہ نے اینٹی کرپشن کو مراسلہ ارسال کیا کہ چڑیا گھر کی اراضی فروخت کرنے اور سرکاری خزانہ کو نقصان پہنچانے والے افسروں اور ملازمین کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے جس پر اینٹی کرپشن نے میونسپل کارپوریشن کے ایم او آر عمران صفدر ،سابق ٹی او آر شاہد اقبال ،سابق ٹی او آر اسلم گھمن ،سابق ٹی او آر ظہیر امین ،ٹی او آر محمد آصف ،سپرنٹنڈنٹ لینڈ ریکوزیشن شہزاد احمد سمیت میونسپل کارپوریشن اور محکمہ ریونیو کے دیگر افسروں کے خلاف مقدمہ درج کرکے تحقیقات شروع کردی ہیں ۔
Load/Hide Comments