15فیصد ہلاک، 35فیصد لاپتہ، 40 فیصدواپس آگئے ،صرف 10فیصد یورپ پہنچے جوانی میں جانے والوں کی میتیں وصول کرنے والے والدین غم سے نڈ ھال
علی پور چٹھہ(نامہ نگار)پانچ برس میں تحصیل وزیر آباد سے 55سو افراد کی غیر قانونی طور پر یورپ منتقلی کی کوشش کی گئی جن میں سے 15فیصد ہلاک، 35فیصد لاپتہ، 40 فیصدخوار ہو کرواپس آگئے جبکہ 10 فیصد یورپ داخل ہونے میں کامیاب ہو گئے تحصیل وزیرآباد سے تعلق رکھنے والے 55سو نوجوان غیر قانونی طور پر آنکھوں میں سہانے مستقبل کے خواب سجائے ترکی ایران کے راستے یورپ روانہ ہوئے ۔ جن میں سے 15فیصد ایران ،ترکی بارڈرز کے پر خطر برف پوش پہاڑ کراس کرتے ہوئے جان کی بازی ہار گئے ۔مذکورہ 55سو افراد میں سے 35فیصد ابھی تک لا پتہ ہیں جاں بحق ہونے والوںمیں 10افراد تھانہ علی پور چٹھہ سے تعلق رکھتے تھے بیس سالہ علی حمزہ جہانگیر سانسی نامی ایجنٹ کو ڈیڑھ لاکھ روپیہ دے کر روانہ ہوا جہاں پر ایجنٹ کے ظلم و بربریت کا شکار ہو کر ترکی ہسپتال اور بعدازاں پاکستان واپس آکر شدید بیماری کی حالت میں انتقال کرگیا۔ ایک اور علی مرتضیٰ 25سالہ نوجوان کی ڈیڈ باڈی واپس آئی اور بوڑھے والدین کی کمر توڑ گئی علی حسن 20سالہ نوجوان جوکہ 4لاکھ 60ہزار محمد قمر عرف عدنان چٹھہ کو دیکر سنہرے سپنے آنکھوں میں سجائے یورپ جارہا تھا کہ بارڈر کراس کرتے وقت زندگی کی بازی ہار گیا اور اس کی میت واپس آئی۔ 25سالہ احسن رضا یورپ جانے کی کوشش کرتے ہوئے پاکستان ایران بارڈر پر لبریشن فرنٹ کے ہاتھوں مارا گیا جبکہ نواحی جامکے چٹھہ کا 30سالہ غلام ربانی بھی احسن رضا کے ہمراہ گولیوں کا نشانہ بن گیا ۔ علی پور چٹھہ سٹی کے رہائشی محمد 45سالہ محمداسلم عرف بوٹا کشمیری اور22سالہ کاشف بٹ یورپ جاتے ہوئے ایران میں ایکسیڈنٹ سے جان بحق ہوئے ۔ تھانہ علی پور چٹھہ سے ہی تعلق رکھنے والے 24سالہ حافظ شہباز اور 5بہنوں کا بھائی 22سالہ عمر حیات بھی ترکی کے پہاڑوں میں ہلاک ہو گئے اور ان کی لاشیں وطن واپس آئیں۔جبکہ علی پور چٹھہ کے علاقے سے ہی 50سالہ الطاف حسین چیمہ ترکی بارڈر پر برف پوش پہاڑوں میں زندگی کی بازی ہار گیا اور اس کی میت واپس آئی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ حکومت نے ان واقعات کے ذمہ دار انسانی سمگلرز کے خلاف کوئی سخت قانونی کاروائی نہیں کی بس اعلانات اور طفل تسلیوں سے غمزدہ والدین کو تسلی دی گئی سماجی حلقوں نے وزارت داخلہ حکومت پاکستان پر زور دیا ہے کہ اس بارے سخت قانون سازی کی جائے اور ایک گرینڈ آپریشن کے ذریعے موت کے بیوپاری ،سنگ دل ایجنٹوں کے خلاف سخت کاروائی کرتے ہوئے انہیں نشان عبرت بنایا جائے ۔
Load/Hide Comments