آئی ایس پی آر کے مطابق افغانستان کی طرف سے دہشت گردوں نے پاک فوج کی گشت پر مامور ٹیم پر حملہ کیا، جوان سرحد پر گشت پر مامور تھے۔ شہید ہونے والوں میں حوالدار خالد، سپاہی نوید، بچل، علی رضا، محمد بابر اور احسن شامل ہیں۔
دوسری طرف امن کے دشمنوں نے بلوچستان میں بھی ایف سی پر حملہ کیا ہے، اس حملے میں کیپٹن سمیت 4 جوان شہید ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق دہشتگردوں نے بلوچستان کے علاقے ہوشاب اور تربت میں کومبنگ آپریشنز کے دوران حملے کیے۔ ان حملوں کے دوران پاک فوج کے کیپٹن سمیت 4 جوان شہید ہوئے ہیں۔
آئی ایس پی آر کے مطابق شہید ہونے والوں میں پاک فوج کے کیپٹن عاقب اور سپاہی نادر حسین، عاطف الطاف اور حفیظ اللہ شامل ہیں۔
ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے آئی ایس پی آر کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ وطن کی حفاظت اور امن قائم کرنے والوں نے اپنی ملک کے لیے قربانیاں دی ہیں، قبائلی علاقوں میں سکیورٹی کے حالات بہتر ہوئے ہیں اسی لیے ہماری پہلی ترجیح سرحدوں کو محفوظ کرنا ہے اس کی نگرانی مزید سخت کی جائے گی۔ شر پسند عناصر بلوچستان میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاک فوج کے جوانوں کی شہادتیں علاقائی امن کے لیے پاکستانی قربانیوں کا تسلسل ہے۔ انشاء اللہ دشمن کے عزائم خاک میں ملا دیں گے۔
دوسری طرف پاک فوج کے سپہ سالار جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا ہے کہ شہداء اور ان کے اہلخانہ کو سلام پیش کرتا ہوں۔ اپنے خون پسینے سے مادر وطن کا دفاع اور سیکیورٹی یقینی بنائیں گے۔ یہ حملے دشمن قوتوں کے دم توڑتے عزائم کی علامت ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ دنیا علاقائی امن کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔ پاکستان استحکام سے آگے بڑھ کر دیرپا امن کی طرف گامزن ہے۔
دوسری طرف شمالی وزیرستان اور بلوچستان میں دہشتگردوں کے حملے کے دوران شہید ہونے والوں پاک فوج کے اہلکاروں کو وزیراعظم نے خراج عقیدت پیش کیا ہے۔
ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ بلوچستان اور شمالی وزیرستان میں شہید پاک فوج کے جوانوں کو سلام پیش کرتا ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ پاک فوج کے جوان قوم کے تحفظ کے لیے دہشت گردوں سے لڑ رہے ہیں، مادر وطن پر قربان ہونے والے بہادر سپاہیوں کے اہلخانہ سے دلی تعزیت کرتا ہوں۔
اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان اور بلوچستان کے شہداء کی بلندی درجات کے لئے دعا گو ہیں۔