اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے پلاٹوں اور مکانوں کی فروخت پر حاصل ہونے والے منافع پر ٹیکس وصولیوں کی وضاحت کر دی ہے۔ نئے نظام کے تحت ایک سال میں پلاٹ فروخت کرنے کی صورت میں حاصل ہونے والے کُل منافع پر ٹیکس ادا کرنا ہو گا جس کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ایک سال کے بعد اور 8 سال کے اندر پلاٹ کی فروخت پر ہونے والے منافع کے 75 فیصد پر ٹیکس لاگو ہوگا جبکہ آٹھ سال کے بعد پلاٹ کی فروخت پر منافع پر ٹیکس کی شرح صفر ہوگی۔
دوسری جانب مکان کی ایک سال کے اندر فروخت سے حاصل ہونے والے کُل منافع پر ٹیکس لیا جائے گا جبکہ ایک سال کے بعد اور چار سال کے اندر مکان فروخت کرنے والوں کو حاصل ہونے والے منافع کے 75 فیصد پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا جبکہ چار سال کے بعد مکان کی فروخت پر ہونے والے منافع پر ٹیکس نہیں لیا جائے گا۔
ایف بی آر نے پلاٹوں اور مکانوں کی فروخت سے حاصل ہونے والے منافع پر ٹیکس ریٹ کی بھی وضاحت کی ہے، نئے ٹیکس ریٹ کے حساب سے 50 لاکھ روپے تک کے منافع پر 5 فیصد ٹیکس، 50 لاکھ سے 1 کروڑ تک کے منافع پر 10 فیصد ٹیکس، 1 سے ڈیڑھ کروڑ روپے تک کے منافع پر 15 فیصد ٹیکس اور ڈیڑھ کروڑ سے زائد منافع پر 20 فیصد ٹیکس وصول کیا جائے گا۔
اس سے قبل مکان یا پلاٹ کی ایک سال میں فروخت پر حاصل ہونے والے کُل منافع پر 10 فیصد ٹیکس، 2 سال کے اندر فروخت پر ساڑھے 7 فیصد ٹیکس، 2 سے 3 سال کے درمیان فروخت پر 5 فیصد ٹیکس اور 3 سال کے بعد مکان یا پلاٹ کی فروخت پر حاصل ہونے والے منافع پر ٹیکس کی شرح صفر تھی۔