اونٹ ایک جانا پہچانا جانور ہے۔ اس وقت دنیا میں تقریباً 14 کروڑ اونٹ ہونگے ان کی کثیر تعداد شمالی افریقہ، مشرق وسطیٰ،لاطینی امریکہ ،ایشیا اور صحرائی علاقوں میں پائی جاتی ہے۔ پہلے اونٹ عرب ریگستانی علاقوں میں نقل و حرکت اور مال برداری کے کام آتے تھے۔
اونٹ کے گوشت کی اہمیت اور افادیت کی وجہ سے عرب ممالک خصوصاً شام اور قاہرہ میں باقاعدگی سے ذبح کیا جاتا ہے۔ خلیجی ممالک میں اس کا گوشت پارٹیوں اور شادی بیاہ میں کھایا جاتا ہے، دنیا کے بیشتر ممالک میں اس کا گوشت بہت شوق سے کھایا جاتا ہے۔
اب پاکستان میں بھی اتوار بازاروں میں اونٹ کا گوشت دستیاب ہے۔ اونٹ کا دودھ معدے کے السر سے بچاؤ کا قدرتی ذریعہ ہے اور گلہ بان اونٹ کے دودھ پر اکتفا کر کے ایک مہینے زندہ رہ سکتا ہے۔
جہاں اس کا دودہ بہت زیادہ لذیذ اور فائدہ مند ہے وہیں اس کے گوشت کے انگنت فوائد ہیں۔ اونٹ کا گوشت دوسرے لال گوشت یعنی بکرا، دنبہ اور گائے کے گوشت سے زیادہ غذائیت سے بھرپور ہوتا ہے۔
اونٹ کا گوشت نمونیا ،تیزابیت اور جلن سے بچاتا ہے۔ دل کی نالیوں کی حفاطت کرتا ہے۔ پرانے بخار، کالا یرقان، ہیپاٹائٹس، کندھوں کے درد میں مفید ہے۔
اونٹ کا گوشت معدنیات، حیاتین، پوٹاشیم، کیلشیم، فاسفورس سے بھرپور ہوتا ہے ،جسم میں ہمیوگلوبن خون بناتا ہے جس میں رطوبت فراہم کرتا ہے اور زہریلے مادوں کے اخراج کیلئے فائدہ مند ہے۔
ریسرچ کے مطابق اس میں وٹامن سی، بی اور آئرن وافر مقدار میں پایا جاتا ہے، آنکھوں کی بینائی کیلئے بھی اس کا گوشت بھی مفید ہے، اس کی یخنی چشم آشوب کیلئے بہترین نسخہ ہے، اونٹ کا گوشت پھیپھڑوں میں وٹامن سی سے بخار کو کم کر کے وقت مدافعت کو بڑھاتا ہے، جوڑوں کا درد اور دمہ کے انفیکشن کو روکتا ہے۔
بڑے گوشت کی جگہ اس کا گوشت زیادہ مفید اور جسمانی فوائد سے بھرپور ہے اور لوگ جو گوشت نہیں کھاتے اس کیلئے یہ بہترین غذا ہے ۔امریکہ اور جرمنی میں لوگ وزن کم کرنے کیلئے اونٹ کا گوشت استعمال کرتے ہیں۔