لندن: بھارت کے یوم آزادی کو یوم سیاہ پر لندن میں بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاج کیا جا رہا ہے۔ شہریوں کی بڑی تعداد احتجاج میں شریک ہے۔ کشمیر بنے گا پاکستان، خالصتان کی تحریک کے حق میں نعرے، آزادی کے بینر لہرا دیئے گئے۔ دوسری طرف بلجیم، ہالینڈ، امریکا، فرانس میں بھی زبردست احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
دنیا نیوز کے مطابق یوم سیاہ پر بھارتی سفارتخانے کے باہر احتجاج جاری ہے، برطانوی پارلیمنٹ کے رکن لارڈ نذیر احمد بھی احتجاج میں شریک ہیں، سکھ کمیونٹی کی کثیر تعداد بھی احتجاج میں شریک ہے اور بھارت مخالف نعرے لگائے جا رہے ہیں۔
لندن مظاہرے میں بھارتی سکھوں نے پنجاب کی آزادی کے حق میں نعرے لگائے، خالصتان کی تحریک کے حق میں نعرے، آزادی کے بینزر لہرا دیئے جبکہ اس دوران پاکستانیوں نے بھارتی پرچم کوپاؤں تلے روند دیا۔
ذرائع کے مطابق لندن میں یہ بڑا مظاہرہ ہو رہا ہے، ٹریفک کا نظام درہم برہم ہو کر رہ گیا ہے، ایک اندازے کے مطابق یہ لندن کی تاریخ میں سب سے بڑا احتجاج تھا۔
لندن میں بھارت کیخلاف مظاہرے کے باعث ٹریفک کی روانی شدید متاثر ہے، کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کے لئے پولیس کی بھاری نفری تعینات ہے، بھارتی ہائی کمیشن لندن کے باہر کشمیری و پاکستانی کمیونٹی کا برطانیہ بھر کے مختلف شہروں سے آمد کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستانی قیادت کا کہنا تھا کہ بھارت کے یوم جمہوریہ کے موقع دنیا بھر کی طرح لندن میں بھی کشمیری اور پاکستانی آج یوم سیاہ منا رہے ہیں۔ برطانیہ بھر سے کشمیری اور پاکستانی بھارت کے خلاف مظاہرے کیلئے لندن کا رخ کر رہے ہیں۔
اُدھر فرانس کے دارالحکومت پیرس میں بھی بھارتی یوم آزادی یوم سیاہ کے طور پر منایا گیا، ایفل ٹاور پر پاکستانی کمیونٹی کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ کشمیری پرچم اور پوسٹر اٹھائے مظاہرین نے نریندر مودی اور بھارتی فوج کیخلاف نعرے بازی کی۔
پاکستانی اور کشمیری کمیونٹی نے مظاہرے میں بھرپور شرکت کی۔ سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے۔ منتظمین نے نعرے لگائے لیکر رہیں گے کشمیر، کشمیر بنے گا پاکستان جبکہ اس موقع پر عزم کا اظہار کیا گیا کہ خون کے آخری قطرے تک کشمیریوں کی آزادی کیلئے لڑتے رہیں گے۔
دریں اثناء نیویارک میں انڈین مشن کے سامنے شہریوں کی بڑی تعداد نے بھارتی یوم آزادی کو یوم سیاہ کے طور پر منایا، نیویارک میں زبردست مظاہرہ کیا گیا۔ شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور نریندر مودی کیخلاف نعرے لگائے۔
لوگوں نے ہاتھوں میں بھارت اور دہشت گرد مودی کے خلاف ہاتھ میں پلے کارڈ اٹھائے ہوئے تھے، سکھوں کی جانب سے 2020ء میں ریفرنڈم کی مہم کی ٹی شرٹ اور بینر انڈیا کے مظالم کے خلاف سب کا اتحاد کشمیریوں اور سکھوں کے علاوہ پاکستانی بھی بڑی تعداد شریک ہوئی۔
یورپی یونین کے ملک بلجیم کے دارالحکومت برسلز میں بھی بھارتی سفارتخانے کے سامنے کشمیر پر بھارت کے ظالمانہ رویے اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے بعد احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کا اہتمام کشمیری کمیونٹی نے دیگرتنظیموں کے تعاون سے کیا گیا۔
مظاہرے میں کشمیریوں اور پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرے میں مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ مظاہرہ کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خلاف اور کشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے مذمت میں کیا جارہا ہے۔
اس موقع پر چیئر مین کشمیر کونسل ای یو علی رضا سیّد کا کہنا تھا کہ ہم بھارت کے ظالمانہ رویے اور بربریت کے خلاف اپنا احتجاج جاری رکھیں گے، ہم دنیا تک یہ پیغام پہنچانا چاہتے ہیں کہ بھارت ظلم و جبر سے کشمیریوں کے حق کو دبانا چاہتا ہے۔
دوسری طرف اٹلی کے شہر میلان میں بھی کشمیریوں کے حق میں زبردست احتجاج کیا اور بھارت کے خلاف بلند شگاف نعرے گئے۔ مظاہرین نے کہنا تھا کہ مودی سرکار مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کا بل واپس لے۔ ہم اپنے کشمیری بھائیوں کی آواز بلند کرتے رہیں گے۔
دریں اثناء ہالینڈ کے شہر دی ہیگ میں بھی کشمیریوں کے حق میں احتجاج کیا اور بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کیخلاف نعرے بازی کی۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم ہمیشہ کشمیریوں بھائیوں کے ساتھ رہیں گے۔ عالمی عدالت انصاف اور بھارتی سفارتخانے کے سامنے احتجاج کیا گیا، پاکستانی، کشمیری اور سکھ کمیونٹی کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔