سرینگر: (ویب ڈیسک) مقبوضہ کشمیر میں ہر طرف ہو کا عالم ہے، پوری وادی میں صرف قابض بھارتی فوجیوں کے بوٹوں کی آوازیں سنائی دیتی ہیں۔ کشمیری نوجوانوں کو حراست میں لینے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ہر روز خواتین کی بے حرمتی کے واقعات رپورٹ ہو رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پوری وادی جیل میں تبدیل ہو چکی ہے۔ کشمیری عوام گھروں میں محصور ہیں۔ انٹرنیٹ، لینڈ لائن، ٹیلی ویژن، کیبل اور موبائل سمیت دیگر سہولتیں بند ہیں۔ سڑکیں سنسان ہیں، تعلیمی ادارے بند ہیں، ہسپتال میں ادویات کی کمی کے باعث انسانی بحران سر اُٹھانے لگا ہے۔
آج بھی مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں سخت ترین کرفیو اور سیکیورٹی حصار کے باوجود شہریوں نے احتجاج کرتے ہوئے بھارت کی قابض فوج پر پتھراؤ کیا۔ اس دوران ظالم بھارتی فوج نے پیلٹ گنز اور آنسو گیس کا استعمال کیا جبکہ متعدد شہریوں کے پکڑے جانے کی اطلاعات بھی موصول ہوئی ہیں۔
سرینگر کا علاقہ سورہ ’’کشمیر کا غزہ‘‘ کہلا رہا ہے۔ داخلی راستے پر نوجوانوں کی بڑی تعداد موجود ہے، مسجدوں میں بلند شگاف آزادی کے نعرے لگائے جا رہے ہیں۔
مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے سے قبل ہی اس علاقے کے رہائشیوں نے تیل کے ڈرموں، لکڑی اور سیمنٹ کے ستونوں کی مدد سے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کر رکھی ہیں اور گھڑے بھی کھودے گئے ہیں۔
رات کو پہرے میں موجود ایک نوجوان نے فرانسیسی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم آخری دم تک لڑیں گے اور ہماری لاشوں سے گزر کر ہی وہ ہمارے علاقے میں جا سکیں گے۔ ہم کسی صورت بھی ایک انچ بھی بھارت کو نہیں دیں گے، جس طرح غزہ اسرائیل کیخلاف مزاحمت کر رہا ہے ہم بھی بھارت کو تگنی کا ناچ نچائیں گے اور مزاحمت کرتے ہوئے لڑیں گے۔
اسی علاقے میں موجود شہریوں کی بڑی تعداد رات کے اندھیروں میں مشعلیں جلا کر ریلی نکالتے ہیں اور بلند آواز میں ’’ہم کیا چاہتے آزادی‘‘ اور ’’گو انڈیا گو‘‘ کے نعرے لگاتے ہیں۔
ایک خاتون رہنما ناہیدہ کا اے ایف پی کو بتانا تھا کہ ہم اپنے حق کے لیے لڑیں گے اور آزادی حاصل کرکے رہیں گے۔ اس سے قبل بھی بھارتی فوج کو ہم نے اپنے علاقے میں گھسنے نہیں دیا تھا، صورتحال برسوں سال تک جاری رہتی تو ہم پھر بھی لڑیں گے۔
ادھر حریت رہنماؤں نے کشمیریوں کو ظلم کیخلاف بھرپور احتجاج کی کال دیدی ہے۔ حریت رہنماؤں کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عوام کرفیو توڑ کر مزاحمت کرتے ہوئے آئیں اور سرینگر میں اقوام متحدہ کے دفتر کے باہر مظاہرہ کریں۔
حریت رہنماؤں کی جانب سے اپیل کی گئی ہے کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے کے خلاف ہر کوئی اپنی آواز بلند کرے کیونکہ ہمیں صرف آزادی چاہیے۔ بچے، بوڑھے، خواتین اور نوجوان اس مارچ میں شرکت کریں تاکہ ان کی آواز دنیا تک پہنچ سکے۔
انٹرنیشنل میڈیا میں بھی مودی سرکار کی سفاکیت کو آشکار کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ قطری خبر رساں ادارے الجزیرہ ٹی وی نے بھارتی وزیراعظم اور داعش کے سربراہ ابوبکر البغدادی کو حیوانیت میں ہم پلہ قرار دیتے ہوئے دونوں کو ایک جیسا دہشت گرد قرار دیا ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج اپنے وزیراعظم کے حکم پر نہتے کشمیریوں اور ان کے معصوم بچوں کو آزادی کے لیے آواز اٹھانے پر ان کے خلاف انسانیت دشمن کلسٹر بموں کا استعمال کر رہی ہے جو کہ ہولناک تباہی پھیلانے میں ایک جیسے ہیں۔
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ان کلسٹر بموں کے علاوہ بھارت نے اسرائیل کے تیار کردہ مہلک بموں کا بھی استعمال کیا ہے۔ بھارت کی بربریت اور جنگی جنون پر عالمی اداروں اور ان کی بے حِس خاموشی پر بھی سوال اٹھایا گیا ہے۔